داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں اربوں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

539
electricity

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں وزارت آبی وسائل کی آڈٹ رپورٹ 2019-20 کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

پی اے سی نے ڈیمز کی تعمیر کے علاوہ پانچ دیگر منصوبوں کے بھی فرانزک آڈٹ کی ہدایت کردی ہے۔ اس سلسلے میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ داسو، مہمند، بھاشا ڈیم، نیلم جہلم اور کے فور کراچی منصوبے شامل ہیں۔

اجلاس میں انکشاف ہوا کے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے سلسلے میں 2016-17 میں 22 ارب 88 کروڑ روپے کے 3 ٹھیکے دیے گئے اور کام شروع ہونے سے پہلے ہی ٹھیکے داروں کو 4 ارب 58 کروڑ روپے کی رقم پیشگی ادا کردی گئی، تاہم ادائیگی کے باوجود 5 سال تک کام کا آغاز نہیں ہو سکا، جس پر آبی وسائل نے اجلاس میں بتایا کہ فنڈز کے اجرا کیلیے  عالمی بینک کی ٹائم لائن پر عمل کیا گیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے معاملے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ذمے داروں کا تعین کیا جائے۔ اس موقع پر رکن پی اے سی برجیس طاہر نے کہا کہ عالمی بینک کی نمائندگی کے بجائے آپ کو عوام کے مفاد کا تحفظ پیش نظر رکھنا چاہیے تھا۔ کمیٹی نے منصوبے کا فرانزک آڈٹ کرنے کی ہدایت جاری کردی۔