کالجز سے شعبہ آرٹس کا خاتمہ قوم کوذہنی و فکری مفلوج کرنے کی سازش ہے،عظیم صدیقی

341

کراچی: جماعت ِ اسلامی سندھ کے شعبہ تعلیم کے ڈائریکٹر محمد عظیم صدیقی نے کراچی کے بڑے اور معروف کالجوں سے شعبہ آرٹس ختم کرنے کی اطلاعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا  کہ آرٹس کا شعبہ ختم کرکے قوم کو ذہنی و فکری طور پر مفلوج  کرنے کی سازش کی گئی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تعلیم کے شعبے سے وابستہ حکومتی ذ مے داران تعلیم کو مکمل طورپرسیکولرائز کرنا چاہتے ہیں۔

عظیم صدیقی نے کہا کہ سوچنے سمجھنے اور تخلیقی ذہن رکھنے والے افراد عموماً آرٹس کے شعبے ہی سے ہوتے ہیں،معاشرے کو جتنی ضرورت ڈاکٹروں اور انجینئروں کو ہی اتنی ہے ضرورت سوشل سائنٹسٹ کی بھی ہے،معاشرے کے رہنمائی اور قوم کو درست سمت  پر چلانا انہی سوشل سائنٹسٹ  کا کام ہے،جس معاشرے میں سوچنے سمجھے اور غور و فکر کرنے والے دماغ نہ ہوں وہ معاشرے تادیر قائم نہیں رہ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران قوم کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں پر قدغن لگاکر رٹو طوطے اور روبوٹ تیار کرنا چاہتے ہیں۔یونیورسٹیز سے فلسفے کا شعبہ ختم کرنے کے بعد اب مکمل طور پر آرٹس ہی کا شعبہ ختم کرنا سراسر تعلیم دشمنی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا کہ متعلقہ کالجوں کے پرنسپلز  کے علم میں لائے اور انہیں اعتماد میں لیے بغیر یہ فیصلہ کیا گیا،پرنسپلز کو اس بات کا علم نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کا تعلیمی عمل  کے ساتھ  حد درجہ غیر سنجیدہ  رویہ ہے  ،اس سے ان کی نااہلیت  کی عکاسی  بھی ہوتی ہے۔