کراچی کی ابتر صورتحال نے سندھ حکومت کی نااہلی عیاں کردی، حافظ نعیم الرحمٰن

515

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر قائد کی ابتر صورتحال نے سندھ حکومت کی نااہلی اور کرپشن کو عیاں کردیا ہے۔

”حقوق کراچی تحریک” اور بلدیاتی انتخابی مہم کے سلسلے میں ضلع جنوبی میں منظور کالونی،محمودآباد،چنیسر گوٹھ،اعظم بستی،اختر کالونی سمیت دیگر مقامات کے دورے اورکارنرمیٹنگزو معززین علاقہ کی جانب سے دیے گئے استقبالیے و نشست سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارش سے قبل جھنڈے لگا کر سڑکوں کی مرمت کا جو نمائشی کام کیا گیا تھا، وہ سب بارش میں بہہ گیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ایڈووکیٹ ودیگرنے بھی خطاب کیا ۔ دورے میں ضلع جنوبی کے نائب امیر سفیان دلاور،نامزد یوسی چیئر مین وائس چیئر مین و کونسلرودیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے رہائشی علاقوں، بازاروں اور اہم پبلک مقامات پر لوگوں سے ملاقاتیں کیں ، عوام کے مسائل اور صورتحال کا جائزہ لیا ، علاقہ مکینوں نے جگہ جگہ ان کا شاندار استقبال کیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کراچی کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں آ ج بھی بارش اور گٹر کا گندہ پانی نہ صرف گلیوں بلکہ بڑی سڑکوں اور اہم شاہراہوں پر موجود ہے ۔پی ایس 104کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہاں کے تمام مسائل حل کردیے گئے ہیں لیکن آج اختر کالونی ، کشمیر کالونی ، چنیسر گوٹھ اور دیگر علاقوں کی ابتر صورتحال سب کے سامنے ہے ، حکمرانوں کے جھوٹے وعدے اور دعوے عوام کے لیے عذاب بن گئے ہیں ،عوام جان چکے ہیں کہ حکمران تعمیر و ترقی نہیں بلکہ کرپشن اور لوٹ مار کر کے عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ آبادیوں میں مسائل کیوں حل نہیں کیے جارہے ہیں ، شہریوں کو پینے کا صاف پانی کیوں فراہم نہیں کیا جارہا،سندھ حکومت گزشتہ 14سال سے اقتدار پر قابض ہے وہ بتائے کہ پانی نلکوں کی بجائے ٹینکروں میں کیوں فروخت ہورہا ہے ۔ کراچی کے عوام حکمرانوں سے سوال کررہے ہیں کہ 17سال میں کراچی کے کون سے بڑے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئے ہیں ؟

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ نعمت اللہ خان نے کے تھری منصوبہ مکمل کیا اس کے بعد کے فور منصوبہ شروع کیا ،پانی کا کے فور منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں ہوسکا؟ بدقسمتی سے کراچی کے عوام نے جن جماعتوں کو بھر بھر کر ووٹ دیے انہوں نے ہی عوام کے ارمانوں کا خون کیا اور انہیں بنیادی ضروریات اور سہولیات سے محروم رکھا ۔ عوام کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے ،کراچی کے بچوں کے بہترمستقبل کے لیے ،کراچی کے نوجوانوں کو روزگار دلانے کے لیے ، کراچی میں جماعت اسلامی کا میئر منتخب کریں ،کراچی کے مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے سواکوئی آپشن موجود نہیں ہے۔

اپنے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی شہر کا مقدمہ لڑرہی ہے ، ہم کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے حقوق کے حصول کے لیے ”حقوق کراچی تحریک ” چلارہے ہیں ،جب جماعت اسلامی کا میئر ہوگا تو اختیارات کا رونا نہیں رو ئے گا بلکہ جو بھی اختیار ملے گا اس سے بڑھ کر کا م کیا جائے گا اور شہر میں تعمیر و ترقی کا نیا سفر شروع ہو گا۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کے وسیم اختر بتائیں کہ وہ چار سال مکمل کر کے چلے گئے ؟اگر اختیارات کا مسئلہ تھا تو انہوں نے میئر شپ کیوں نہیں چھوڑی؟ ساری مراعات کیوں حاصل کر تے رہے ؟ وہ4سال کے کراچی کے بجٹ کا حساب دیں کہ کہاں خرچ کیا گیا ؟ ہم صرف ان چیزوں کے بارے میں پوچھ رہے ہیں جس کا اختیار میئر کو تھا ۔

یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہاکہ جماعت اسلامی نے مجھ پر اعتماد کیا تو ہم نے علاقے کے مسائل حل کیے اور علاقے معززین جانتے ہیں کہ جماعت اسلامی نے سڑکیں بنوائیں ، گھر گھر تک پانی پہنچایا ،شہریوں سے اپیل ہے کہ ترازو پر مہر لگا ئیں ۔