عراق ، اسرائیل سے تعلق پر سزائے موت کا قانون منظور

373

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراقی پارلیمان نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات رکھنے پر سزائے موت کا قانون منظور کرلیا۔ پارلیمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں قانون کی منظوری کوعوامی امنگوں کا حقیقی آئینہ قراردیا گیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق عراق کی 329 رکنی پارلیمان میں 275 ارکان کی اکثریت نے مسودہ قانون کی حمایت کی۔ نئے قانون کے تحت عراقی شہری اسرائیل میں نہیں جاسکتے اورعراقی کمپنیاں اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ کوئی کاروبار نہیں کرسکتیں۔ قانون میں اسرائیل کے ساتھ حکومتی سطح پر بھی تعلقات کو معمول پر لانے کی کسی کوشش کو جرم قرار دے دیا گیا ہے۔یہ قانون عراق کے بااثر مذہبی رہنما مقتدیٰ الصدر نے تجویز کیاتھا۔ ان کی جماعت نے گزشتہ سال اکتوبر میں انتخابات میں پارلیمان میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں۔ مقتدیٰ الصدر نے قانون سازی کے بعد عراقی شہریوں کہا ہے کہ وہ اس عظیم کامیابی پر جشن منائیں۔ ان کے بیان کے بعد سیکڑوں شہریوں نے وسطی بغداد میں جمع ہوکر اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔ دوسری جانب امریکا نے اس قانون کی منظور ی پر سامیت دشمنی کا واویلا مچادیا ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ اس قانون سازی کے نتیجے میں نا صرف آزادی اظہار رائے متاثر ہوئی ،بلکہ سامیت مخالف فضا کے فروغ پانے کے بھی خدشات بہت واضح ہیں ۔