سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں پی ٹی آئی رہنمائوں پر مقدمات درج

228

اسلام آباد (آن لائن+ مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد، کراچی، لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی، پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، پارٹی قائدین اور سیکڑوں کارکنان کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت سیکڑوں کارکنوں کیخلاف سرکاری املاک کونقصان پہنچانے کے 3 مقدمات درج کیے گئے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ایما پر پی ٹی آئی کارکنوں نے درختوں کو آگ لگائی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان نے لانگ مارچ کے دوران سرکاری بس پر پتھراؤکرکے نقصان پہنچایا جبکہ بلیو ایریا اور ڈی چوک پر پولیس پر دھاوا بول کر اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، پی ٹی آئی کارکنان کے پتھراؤ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مقدمے کی درخواست میں لکھا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن کی گاڑی سے ایس ایم جی کی گن بھی برآمد ہوئی۔ قبل ازیں لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمات درج کرلیے گئے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس اہلکاروں پر تشدد اور انہیں اغوا کرنے سمیت اینٹی رائٹ سامان چھیننے پر سنگین دفعات تحت مقدمات درج کیے۔ مقدمات میں نامزد کیے گئے پی ٹی آئی رہنماؤں میں جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ، حسان نیازی اور زبیر نیازی سمیت سیکڑوں نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق سابقہ وفاقی وزیر فواد چودھری اور ان کے بھائی سمیت 200 نامعلوم افراد کے خلاف کار سرکار مداخلت اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر تھانہ منگلا کینٹ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔میانوالی پولیس نے گزشتہ روز کے پی سے پی ٹی آئی لانگ مارچ و دھرنے میں شرکت کے لیے میانوالی کی سی پیک حدود سے گزرنے والے سابق وزیر و ایم این اے علی امین گنڈا پور، عمر امین گنڈا پور ان کے ہمراہ سیکڑوں نامعلوم ساتھیوں پر پولیس ملازمین سے ہاتھا پائی اسلحہ کی چھینا جھپٹی املاک اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرنے ہنگامہ آرائی ملازمین کو حبس بے جا میں رکھنے ڈی پی او کے خلاف لغو زبان استعمال کرنے وردیاں پھاڑنے اور دیگر دفعات کے تحت تھانہ پائی خیل ، داؤد خیل اور پیر پہائی میں مقدمات درج کر لیے ہیں۔گجرات میں آزادی مارچ کی قیادت کرنے پر ایم پی اے و ضلعی صدر چودھری سلیم سرور جوڑا۔ایم پی اے چودھری ارشد سمیت 200 افراد کے خلاف رکاوٹیں ہٹانے اور پتھراؤ پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ راولپنڈی پی ٹی آئی اور عوامی مسلم لیگ کے عہدیداران و کارکنوں پر 3 مقدمات درج ہوئے، مقدمات تھانہ نیوٹاون، تھانہ صادق آباد اور تھانہ وارث خان میں درج کیے گئے۔گزشتہ روز لال حویلی کے باہر عوامی مسلم لیگ کے 100 اراکین جمع ہوئے، جنہیں پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔ دوسری جانب کراچی میں عدالت نے دفعہ 188 کے تحت درج مقدمات میں پی ٹی آئی کے گرفتار 20 کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔ پی ٹی آئی کراچی کی قیادت کے خلاف بھی ہنگامہ آرائی، املاک کو نقصان پہنچانے، جان سے مارنے کی دھمکی، انسداد دہشت گردی، جلاؤ گھیراؤ اور کار سرکار مداخلت کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔ کراچی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں علی زیدی، بلال غفار، خرم شیر زمان، ارسلان تاج، جمال صدیقی، علی عزیز جی جی، فروس شمیم نقوی، محسن علی بٹ، اشرف علی سمیت 9 رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے جب کہ مقدمے میں 600 سے 700 نامعلوم افراد کا بھی ذکر ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے دفعہ 144 کی خلاف ورزی، نمائش چورنگی اورشاہراہ قائد پرجلاؤ گھیراؤ کے پولیس نے انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت 3 مقدمات درج کرلیے، 28 کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا، مقدمات میں پی ٹی آئی کے 9 رہنما نامزد کر دیے گئے تاہم کسی رہنما کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔