جاپان کے سابق وزیر زراعت کو رشوت خوری کے جرم میں سزا سنا دی گئی

281

ٹوکیو: جاپان کے سابق وزیر زراعت کو انڈوں کی پیداوار کی ایک کمپنی سے رشوت وصول کرنے پر 2 سال اور 6 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ٹوکیو کی ضلعی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر زراعت تاکاموری یوشیکاوا کو سنائی گئی 4 سال کی سزا کا حکم معطل کر دیا۔

عدالت میں انکشاف ہواکہ 71 سالہ یوشیکاوا نے نومبر 2018 اور اگست 2019 کے درمیان اکیتا فوڈ کمپنی کےسربراہ یوشیکی اکیتا سے جان بوجھ کر 50 لاکھ ین (39 ہزار امریکی ڈالر)وصول کیے تھے۔اس عرصہ کے دوران یوشیکاوا نے وزیر زراعت کا قلمدان سنبھالا اور اس معاملے کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ اس امر سے بخوبی آگاہ تھے کہ انڈوں کی پیداوار کی کمپنی کے مالک فوائد حاصل کرنے کیلئے رقم دینا چاہتے ہیں۔

بطور وزیر زراعت، جنگلات اور ماہی پروری کے انتظامی عدل و انصاف کو بری طرح متاثر کرنے پر صدارتی جج کاتسوکو مکائی نے یوشیکاوا کے عمل کو انتہائی بدنیتی پر مبنی اقدام قرار دیا ۔سزا کے ساتھ عدالت نے حکم دیا ہے کہ یوشیکاوا اتنی ہی رقم ریاست کو ادا کرے جو اس نے رشوت میں وصول کی تھی۔