سندھ بلدیاتی ایکٹ سے متعلق سیلکٹ کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ رہا

1236

کراچی (نمائندہ جسارت) سندھ میں بلدیاتی قانون میں ترامیم اورلوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2022ء کے جائزے کے لیے سندھ اسمبلی کی سیلکٹ کمیٹی کا اجلاس اپوزیشنجماعتوں کے سخت موقف کے باعث کسی نکتے پراتفاق رائے کے بغیرختم ہوگیا،اپوزیشن جماعتوں نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2022ء میں کراچی کے بلدیاتی اداروں کے اختیارات سے متعلق نکات کے جائزے کے بعد مجوزہ مسودے کی منطوری دینے کی حکومتی تجویز مسترد کردی ہے،جی ڈی اے کے حسنین مرزا نے سندھ حکومت کے مجوزہ بلدیاتی مسودے کا شق وارجائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سندھ اسمبلی کی سیلکٹ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے صوبائی وزیربلدیات سید ناصرحسین شاہ،غلام قادرچانڈیو،ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی مرتضیٰ وہاب، شرمیلافاروقی، نداکھوڑو، ممتازجکھرانی، تحریک انصاف کی جانب سے فردوس شمیم نقوی،جی ڈی اے کے حسنین مراز،ایم کیوایم پاکستان کے خواجہ اظہارالحسن،محمد حسین،تحریک لبیک کے مفتی قاسم فخری سیکرٹری بلدیات نجم شاہ اورمحکمہ قانون کے افسران کے علاوہ حکومتی اوراپوزیشن اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس میں بلدیاتی بل کے مسودے پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حکومت نے تجویز پیش کی تھی کہ مجوزہ بلدیاتی ایکٹ میں کراچی کے بلدیاتی اداروں کے اختیارات سے متعلق قانون کا جائزہ لے کربلدیاتی مسودے کی منطوری دے دی جائے جس سے اپوزیشن نے اتفاق نہیں کیااورکہاکہ حکومت کی جانب سے تیار کردہ بلدیاتی ایکٹ کے مسودے میں ترامیم کے لیے مجوزہ بلدیاتی ایکٹ کا شق وارجائزہ لے کراسے حتمی شکل دی جائے، جس کے لیے 3 روز بعد اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا جس میں بلدیاتی ایکٹ کے مسودے کی مرحلہ وارمنطوری کا عمل شروع کیا جائے گا۔ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مطالبہ کیاگیا کہ جب تک بلدیاتی قانون آرٹیکل 140 کے مطابق نہیں ہوگاہم بلدیاتی الیکشن کو نہیں مانیں گے۔