پانی کی کمی سے قابل کاشت رقبہ تیزی سے کم ہورہا ہے

270

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیرسردارظفرحسین خان نے کہا ہے کہ وطن عزیز کی زراعت سے وابستہ70 فیصد آبادی حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے بدترین معاشی مشکلات کا شکار ہے ۔پانی کی کمی کی وجہ سے قابل کاشت رقبہ تیزی سے کم ہورہا ہے۔ بھارت نے پاکستانی دریائوں پر 65 ڈیم بنا لیے ہیںجبکہ ہمارے حکمران اور بیوروکریسی تھر اور چولستان میں بدترین قحط سالی سے سیکڑوں جانوروں کے ضیاع کے باوجود ہوش میں نہیں آئے ۔ حکومت زراعت اور صنعت کی زبوں حالی کی طرف فوری توجہ دے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے قرضوں سے ملک نہیں چلے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی چنیوٹ بازار میں کاشت کاروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارتی آبی جارحیت کی وجہ سے تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا ہے ۔حکمران فوری طور پر پانی کے ذخائر تعمیر کرنے کی طرف توجہ دیں ۔بھارت دھڑا دھڑ ڈیم بنا کر پاکستان کو بنجر بنانے کے منصوبہ پر کار بند ہے ۔ حکومت بھارت سے دوستی اور آلو پیاز ٹماٹر کی تجارت کیلیے ملک و قوم کا مستقبل دائو پر لگا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ زمینوں کی دیکھ بھال کیلیے کسانوں کے پاس وسائل نہیں ،زرعی مداخل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اورپانی ،کھاد ،بیج اور زرعی ادویات کی عدم دستیابی نے کسانوں کیلیے نئی فصلوں کی کاشت مشکل بنادی ہے۔کاشت کاری کو فروغ دینے کے لیے غیر آباد زمینیںبے زمین کاشتکاروں میں تقسیم کی جائیں اور انہیں آباد کرنے کیلیے زرعی مشینری کیلیے غیر سودی قرضے دیے جائیں۔