ملکی معیشت آئی ایم ایف کے رحم و کرم پر چھوڑدی گئی،جاوید قصوری

164

لاہور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے جماعت اسلامی کی سود کے خلاف پٹیشن پر تاریخی فیصلہ رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کوسنانے کا اعلان خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت اس بابرکت مہینے میں سود کے خلاف فیصلہ دے کر اللہ اور اس کے رسول اللہﷺ کی خوشنودی حاصل کرسکتے ہیں۔ سود اللہ اور اس کے رسول اللہﷺ کے خلاف کھلم کھلا جنگ ہے۔ وفاقی شرعی عدالت میں سود کے خاتمہ،اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کی طرف سے آئینی پٹیشن پر طویل مدت سے بحث جاری رہی۔اب ان شاء اللہ 28اپریل کو چیف جسٹس آف فیڈرل شریعت کورٹ فیصلہ دیں گے۔جماعت اسلامی کی طرف سے لیاقت بلوچ، پروفیسر ابراہیم،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،مولانا عبد المالک،ڈاکٹر عبد الرحمن،کمانڈ ر زریں قریشی،رفیق نظامی اور غلام قادر جتوئی نے آئینی پٹیشنز دائر کیں تھیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت سودی نظام پر چل رہی ہے۔ جب تک اس کا خاتمہ نہیں ہوگا، اس وقت تک درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں۔ سود کی شرح بڑھنے سے ملک میں معاشی سرگرمیاں کا زور ٹوٹ جاتا ہے۔ یہ بات ہمارے حکمرانوں کو سمجھ نہیں آرہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک میں بجلی کا بحران دن بدن سنگین ہوتا چلا جارہا ہے۔ پیداوار بند اور پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ ہورہا ہے تو دوسری جانب ظالمانہ سیلز ٹیکسوں نے چھوٹے کاروباری حضرات کے گلوں میں شکنجہ ڈال دیا ہے۔ پوری کی پوری معیشت ہی آئی ایم ایف کے رحم و کرم پر چھوڑ دی گئی ہے۔ موجودہ حکمران بھی ماضی کی حکومتوں کا تسلسل ہیں، جس سے خیر کی توقع نہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ سود او ر سودی نظام پر مبنی معیشت اور تجارت معاشی استحصال کی بنیاد اور کسی بھی معاشرے میں معاشی عدم مساوات کا بنیادی سبب ہے۔ قرآن و سنت میں سود کو حرام قرار دیتے ہوئے پوری صراحت کے ساتھ اس کے لین دین سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔ بد قسمتی سے المیہ یہ ہے کہ اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں 75برس گزرنے کے باوجود انگریزوں کا نظام چل رہا ہے۔