افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی جیسی کوئی صورتحال نہیں، ذبیح اللہ مجاہد

375
human rights violation

کابل: افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللہ مجاہد نے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کو مسترد کر تے ہوئے اسے جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی جیسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا اپنے ٹویٹ میں کہنا کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اس وقت کی گئیں جب قابض امریکا اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان میں کارروائیوں کے دوران ایک دن میں تقریبا 8افغان شہریوں کو قتل کرتے تھے، لوگوں کے گھروں پر بمباری کرتے تھے ،خواتین اور بچوں کے خلاف کارروائیاں کرتے تھے اور رات کی تاریکی میں لوگوں کو گھسیٹ کر جیل میں بھیجا جاتا تھا لیکن اس وقت صورتحال یکسر مختلف ہے ایسی کوئی صورتحال درپیش نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت افغانستان میں قانونی انسانی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے لہذا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حکومت نے لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق دیئے ہیں اور دے رہی ہے۔