تعلیمی بورڈ بھاری فیس کی وصولی کا فیصلہ واپس لے، آفتاب نظامانی

224

ٹنڈو محمد خان/سجاول (نمائندگان جسارت) اساتذہ تنظیم گسٹا کی جانب سے حیدرآباد تعلیمی بورڈ کی جانب سے غریب طلبہ وطالبات سے بھاری فیسوں کی وصولی کے خلاف آفتاب نظامانی کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے مظاہرہ اور سخت نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر مظاہرین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں حیدرآباد تعلیمی بورڈ کی جانب سے غریب طلبہ و طالبات سے بھاری فیس وصول کی جارہی ہے جس کے باعث خدشہ ہے کہ طلبہ وطالبات تعلیم سے محروم رہ جائیں گے اور تعلیم چھوڑ دیں گے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ حیدر آباد تعلیمی بورڈ طلبہ و طالبات سے بھاری فیسوں کی وصولی کا فیصلہ فوری طور پر واپس لے بصورت دیگر ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔دوسری جانب سجاول میں نویں اور دسویں جماعت کے طلبہ پر2200 امتحانی فیس مقرر کرنے کے خلاف گسٹا ضلع سجاول اور ہائی اسکول سجاول کے طلبہ کی جانب سے اسکول سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ناکہ چوک پر احتجاجی مظاہرہ کرکے بورڈ انتظامیہ کا کالاقانون نامنظور کے نعرے لگائے گئے اس موقع پر گسٹاضلع سجاول کے صدر غلام قادر باغی ، یونٹ صدر خالدکھٹی ، حافظ محمود کھٹی ،علی محمد گرمانی ، حاجی شکیل بھان ، بشیراحمد سرویچ اکرم میمن، محرعلی لغاری ، محر جماری ، طاہرمیمن شعیب میمن اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندہ حکومت نے نویں اور دسویں جماعت کی امتحانی فیس مقرر نہیں کی لیکن حیدرآباد تعلیمی بورڈ نے اپنے طورپر 2200 فیس مقرر کرکے طلبہ سے ظلم کیاہے ، غریب طلبہ کا مستقبل دائو پر لگادیاہے ، سندھ حکومت کے اعلان کردہ مفت تعلیم کے حکم کو ٹھوکرماردی ہے ۔