جناح اسپتال کا آئی وارڈ مریضوں کے لیے اذیت گاہ میں تبدیل ہوگیا

232
جناح اسپتال کا آئی وارڈ مریضوں کے لیے اذیت گاہ میں تبدیل ہوگیا

کراچی: جناح پوسٹ گریجویٹ میڈکل سینٹر (جے پی ایم سی)کا آئی وارڈ مریضوں کے لیے اذیت گاہ میں تبدیل ہوگیا ۔

وارڈ کی متعدد مشینیں ناکارہ ہونے کے باعث مریضوں کی بڑی تعداد علاج کے بغیر ہی مایوس واپس لوٹنے لگی ۔سرکار کے خزانے سے بھاری تنخواہیں وصول کرنے والے ڈاکٹر ز دن ایک بجے کے بعد اسپتال میں نظرنہیں آتے اور انہوںنے سرکاری اسپتال کو اپنے پرائیویٹ اسپتالوں اور کلینکس کے لیے شکارگاہ کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور علاج کے لیے آنے والے مریضوں کو  اپنے پرائیویٹ کلینکس میں آنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جے پی ایم سی کا شمار صوبے کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں ہوتا ہے ۔اس اسپتال کے انتظامی امور کے حوالے سے وفاقی اورسندھ حکومت برسرپیکار بھی رہی ہیں ۔بھاری فنڈز حاصل کرنے کے باوجود اسپتال کی حالت زار انتہائی ابتر ہے اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال کا آئی وارڈ اس وقت مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے اور مشینیں خراب ہونے کے باعث مریضوں کو علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔اتنے بڑے اسپتال میں مشینیں خراب ہونے پر انتظامیہ کان دھرنے پر تیار نہیں ہے اور مریض اپنے ٹیسٹ اسپتال سے نہیں کرواپارہے ہیں ۔

آئی وارڈ میں موجود ڈاکٹرز ٹیسٹ کی عدم موجودگی کے باعث مریضوں کو واپس بھیج دیتے ہیں اور ان کے علاج کا سلسلہ منقطع ہوجاتا ہے ۔ذرائع کے مطابق آئی وارڈز کے ڈاکٹر ز کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ دن ایک بجے کے بعد یہاں کوئی ڈاکٹرنظرنہیں آتا ہے اور بھاری سرکاری تنخواہیں وصول کرنے کے باوجود اپنے پرائیویٹ کلینکس اور اسپتالوں میں مصروف نظرآتے ہیں ۔صرف چار گھنٹے کی ڈیوٹی کے باعث صبح کے اوقات میں آئی وارڈ میں مریضوں کا رش دیکھنے میں آتا ہے اور وہ جلدی جلدی مریضوں کو دیکھ کر فارغ کردیتے ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وارڈ کے اکثر ڈاکٹر مریضوں کو اپنے پرائیویٹ کلینکس اور اسپتالوں میں آنے کی ترغیب دے رہے ہوتے ہیں اور انہوں جناح اسپتال کو مریضوں کی بکنگ کا سینٹر بنالیا ہے ۔ڈاکٹروں کی حاضری اور ان کی ڈ یوٹی کے اوقات کار چیک کرنے کا کوئی طریقہ کار فعال نہیں ہے ۔اس لیے وہ اپنی من مانی کرنے میں آزاد ہیں ۔ادھر شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت سے بھاری فنڈز وصول کرنے کے باوجود جے پی ایم سی کی حالت زار انتہائی افسوسناک ہے ۔

حکومت نے مریضوں کو لاوارث حالت میں چھوڑدیا ہے خصوصاً شہر کے باہر سے آنے والے مریض اپنی راتیں فٹ پاتھوں پر گذارنے پر مجبور ہیں ۔جے پی ایم سی کے اطراف میں موجود تمام فٹ پاتھیں مریضوں اور ان کے تیمارداوں سے بھری رہتی ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ان حلقوں نے صوبائی حکومت اور محکمہ سندھ کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جے پی ایم سی کے آئی وارڈ کی صورت حال کا فوری نوٹس لیا جائے اورمشینوں کی مرمت اور تبدیلی کے ساتھ ڈاکٹروں کو ان کی ڈیوٹی کے اوقات کار مکمل کرنے کی ہدایت کی جائے ۔