وفاقی اور سندھ حکومت کے لانگ مارچ سمجھ سے بالاتر ہیں، اسداللہ بھٹو

576

ٹنڈوجام: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ایڈوکیٹ اسد اللہ بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت کو روس کی جارحیت کی کھل کر مذ مت کرنی چاہیے وزیراعظم کا دورہ روس نا اہل خارجہ پالیسی کا نتیجہ تھا اپوزیشن ابھی تک تقسیم ہے تحریک عدم میں ووٹ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ امیر جماعت کو دے دیا گیا ہے حکومت کی لانگ مارچ سمجھ سے بالاتر ہے پیپلزپارٹی کی لانگ مارچ صوبے میں ناکامیوں کوچھپانے کے لیے ہے۔اس وقت مدراس میں تعلیم میں تعلیم کا نظام سب سے اعلیٰ اورنقل جسے کینسر سے پاک ہے انھوں نے کہا حکومت نے مدراس کے خلاف کافی کوشش کی کہ اس نظام کو تبادہ کرکے اپنا بوسیدہ انگریز کا عطا کردہ نظام یہاں پر نافذ کر دے لیکن علماءکرام کے اتحاد کی وجہ انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا انھوں نے کہا پی ٹی آئی حکومت میں ہے لیکن وہ اپوزیشن کی طرح احتجاج کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ ریاض العلوم عثمان شاہ ٹنڈوجام میں سا لانہ تقسیم اسناد سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں چودہ سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت قائم ہے وہ بھی لانگ مارچ کر رہی ہے جب کہ انھیں چاہیے کہ وہ عوام کے سامنے اپنی چودہ سالہ کار کردگی سامنے رکھتی لیکن اب اتنی خراب صورتحال ہے کہ قبائلی جھگڑے بڑھتے جارہے ہیں کسی کی جان مال محفوظ ہیں کراچی بدامنی اور لوٹ مار کا گڑ بن چکا ہے اور کسی نا انصاف مل رہا ہے نہ مجرم پکڑے جارہے ہیں صوبے میں کرپشن کا یہ حال ہے کہ سارے فنڈ کرپشن کی نظر ہورہے ہیں اور صوبے میں ترقی برائے نام ہوئی ہے جس کی وجہ سے عوام پریشانی اور مسائل کا شکار ہے یہ لانگ مارچ پیپلزپارٹی اپنی نا اہلی کو چھپانے کے لیے کر رہی ہے انھوں نے اگر انھیں احتجاج کرنا ہے حکومت کہ خلاف تو پہلے اسمبلی سے استفیٰ دیں پھر احتجاج کریں، پی ٹی آئی کی کارکردگی بھی صفر ہے اور کرپشن اور نا اہلی میں اول نمبر پر ہے اور اس وقت جب ملک نازک صورتحال سے گزار رہا وزیر خارجہ کی قیادت میں لانگ مارچ کیا جارہا اس سے بڑی نا اہلی کی کیا مثال ہو گی ۔انہوں نے مزید کہا انہوںنے چار سال میں جو عوام کا حال کیا ہے ایک وعدہ پورا نہیں بلکہ ان کا جینا حرام کردیا ہے ،پٹرول اور بجلی کی قیمتوں کو بڑھانا اور پھر ایک دم کم کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت چور ڈاکو سے پیسے وصول کرنے کے بجائے عوام کی جیبوں پر خود ڈاکا مار رہی ، تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن خود انتشار کا شکار ہے اگر تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تو جماعت اسلامی کی شوری نے اس کے متعلق فیصلہ کرنے کا اختیار امیر جماعت کو دے دیا ہے لیکن اگر اپوزیشن واقعی حکومت کوہٹنا چاہتی ہے تو اسمبلیوں سے استفی دے اور نئے الیکشن کرائے۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ حافظ نصراللہ چنا ، نائب قیم عبدالقدوس احمدانی، آفتاب ملک، مولانا عبدالوحید قریشی تنظیم اساتذہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری رئیس منصوری امیر ضلع حیدرآباد عقیل احمد خان علی مردان شاہ جامعہ الاخوان کراچی مولاناعبدالوحید اخوانی جامعہ الانصارکراچی مولانا فیصل سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔