صنعتوں کے مسائل کے حل کے لیے حکومتیں کچھ کرنے پر تیار نہیں، حافظ نعیم

343

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کی صنعتیں بے شمار مسائل کا شکار ہیں، بجلی، پانی، گیس کی عدم فراہمی، سڑکوں کی خستہ حالی اور انفرا اسٹریکچر کی ابتر حالت کے باعث صنعتوں کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  تاجروں، صنعتکاروں اور کاروباری افراد کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتیں عملاً کچھ کرنے پر تیار نہیں، اس کے باوجود کراچی وفاق کو 67فیصد اور صوبے کو 95فیصد ریونیو دیتا ہے، نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نےK-3منصوبہ مکمل کیا اور K-4منصوبے کا آغاز کیا مگر بد قسمتی سے اس کے بعد آنے والوں اور پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم دونوں کی حکومتوں نے مل کر اس منصوبے کو مسلسل التوا کا شکار رکھا اور پی ٹی آئی حکومت نے تو اس کے پانی میں ایک تہائی کٹوتی کر کے اسے 650ملین گیلن سے 250ملین گیلن کردیا ہے اور ایم کیو ایم، پی ٹی آئی کے ساتھ بھی وفاقی حکومت کا حصہ ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ صنعت و تجارت کو درپیش مسائل سمیت اہل کراچی کے گھمبیر مسائل کے حل اور حقوق کے حصول کے لیے جماعت اسلامی نے حقوق کراچی تحریک شروع کی ہوئی ہے اور با اختیار شہری حکومت اور میئر کے لیے شہری اداروں اور وسائل کی واپسی کے لیے سندھ اسمبلی پر 29روزہ تاریخی کراچی دھرنا دیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جس میں شرکت و حمایت اور اظہار یکجہتی کرنے پر ہم نکاٹی سمیت تمام تاجر و صنعتی تنظیموں کے شکر گزار ہیں، ان کی حمایت سے عوامی جدو جہد کو تقویت ملی، سندھ حکومت کے ساتھ تفصیلی مذاکرات کے بعد ایک معاہدہ ہوا جس کے نتیجے میں سندھ اسمبلی میں قانون سازی کے بعد نیا بلدیاتی قانون آئے گا۔