نوشین کاظمی کیس ،تفتیشی افسران نے مزید مہلت طلب کر لی

83

 

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت)چانڈکا میڈیکل کالج ہاسٹل سے ڈاکٹر نوشین کاظمی کی لاش ملنے کی عدالتی تحقیقات سکستھ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ہوئی جس میں تفتیشی اور پولیس افسران نے پیش ہوکر مہلت طلب کرلی جبکہ ایس ایس پی سرفراز نواز شیخ نے ڈاکٹر نوشین عدالتی تحقیقاتی افسر سکستھ ایڈیشنل سیشن جج سے ملاقات کی جہاں ایس ایس پی نے ڈاکٹر نوشین کے ڈی این اے میچنگ کے لیے 60 سے زائد چانڈکا کالج ملازمین کے ڈی این اے سیمپل کے متعلق اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ملاقات کے دوران ایس ایس پی نے جامعہ بے نظیر بھٹو رجسٹرار کی جانب سے لکھے گئے خط کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔واضح رہے کہ یونیورسٹی رجسٹرار کی جانب سے ایس ایس پی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ ڈاکٹر نوشین ڈی این اے رپورٹ کے بعد سیمپلز کی تھرڈ پارٹی سے تصدیق کرانا چاہتے ہیں جبکہ ڈاکٹر نوشین کے پوسٹ مارٹم کے وقت 2 الگ ثواب سیمپل لیے گئے دونوں کی رپورٹ الگ ہے، ضروری ہے کہ محفوظ سیمپلز کا تھرڈ پارٹی سے دوبارہ ٹیسٹ کروایا جائے۔دوسری جانب یونیورسٹی رجسٹرار کے لیٹر کے باوجود ایس ایس پی نے لمس جامشورو کو چانڈکا گرلز ہاسٹلز ملازمین کے ڈی این اے کے لیے ٹیم تشکیل دینے کی درخواست کردی، لمس جامشورو کی ٹیم منگل کو لاڑکانہ پہنچ کر چانڈکا گرلز ہاسٹلز کے ملازمین سمیت آنے جانے والے 61 افراد کے خون کے نمونے لے گی۔