وفاقی اور صوبائی حکومتیں طلبہ و طالبات کے جمہوری حقوق بحال کریں، لیاقت بلوچ

177

لاہور: نائب امیر جماعتِ اسلامی، ، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے طلبہ وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں طلبہ و طالبات کے جمہوری حقوق بحال کریں، طلبہ یونینز کے انتخابات کرائے جائیں، طلبہ یونینز کی بحالی کے لیے ضابطہ اخلاق بنایا جائے۔ 18 سال کا نوجوان قومی انتخابات میں ووٹ کا حق رکھتا ہے۔ قومی سیاست میں تعمیری مثبت کردار کے لیے نوجوانوں کی سیاسی، سماجی، انسانی خدمات کا مرکز یونیورسٹیز اور کالجز ہیں۔ سیاسی، جمہوری اور ریاستی قیادت نوجوان نسل پر مسلط قدغنوں کی گھٹن ختم کریں۔ جاگیرداری، وڈیرہ شاہی، سیاسی چوہدراہٹ اور مفادپرست سیاست کے لیے نئی نوجوان نسل کو جمہوری اقدار سے مسلح کرنا قومی فرض ہے۔لیاقت بلوچ نے بھارت میں اقلیتوں، خصوصا مسلمانوں کے انسانی، بنیادی، مذہبی حقوق کے خلاف انتہاپسندی خوفناک شکل اختیار کرگئی ہے۔ بھارتی قیادت نے سیکولرازم کی آڑ میں انتخابات جیتنے اور جموں و کشمیر پر ناجائز قبضہ برقرار رکھنے کے لیے جھوٹ، مکر و فریب اور نفرتوں، عدم برداشت کا کھیل کھیلا جس کی وجہ سے پور ابھارت مسلسل تباہی کی طرف جارہا ہے۔ بھارت میں آر ایس ایس کی نفرتوں بھری سیاست ناکام ہوگئی ہے۔ علامی برادری، عالمی ادارے، انسانی حقوق کے تحفظ کے ادارے بھارتی انتہا پسندی، اقلیت دشمنی اور مسلم دشمنی کا نوٹس لے۔ بھارتی مسلم طالبہ نے اپنی تہذیب اور حیا کی حفاظت کے لیے اللہ اکبر کی آواز بلند کرکے بھارت کی مسلم کمیونٹی کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔لیاقت بلوچ نے سپریم کورٹ کے خیبرپختونخوا میں دوسرے مرحلہ کے بلدیاتی انتخابات وقت پر کروانے کے فیصلے اور پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واوڈا کے جھوٹِ فریب اور حقائق کو چھپانے کے عمل پر نااہلی کے فیہ کو جمہوری، آئینی اقدار کے لیے مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں فیصلوں سے وزیراعظم عمران کے دعووں اور بھڑکوں کا کھوکھلا پن اور نااہلی بے نقاب ہوگئی ہے۔ ملک میں سیاسی بحران، پس پردہ سازشیں ہمیشہ کی طرح سیاسی عدم استحکام کے بھانک سائے دراز ہورہے ہیں۔ آئین اور جمہوریت کے مطابق ملک کو بحرانوں سے بچانے کے یے نیا مینڈیٹ لینے کے لیے عوام سے رجوع محفوظ آئینی راستہ ہے۔