مشکل حالات کے باوجود معیشت کے مختلف شعبوں میں بہتری دکھائی، ڈاکٹر عارف علوی 

248

سکھر: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کاروباری طبقہ اور چیمبرز کے کردار کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود پاکستان نے معیشت کے مختلف شعبوں میں بہتری دکھائی، اس حوالے سے حکومت کی پالیسیوں کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے، ہمیں دنیا کے ساتھ ترقی کے عمل شامل ہونے کے لئے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جانا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، حلیم عادل ،شیخ خرم شیر زمان، سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور تاجر رہنماں نے شرکت کی۔ اجلاس میں سکھر چیمبر آف کامرس کے صدر عامر علی خان غوری نے بریفنگ دی۔ اس موقع پر صدر مملکت نے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کاروباری افراد اور چیمبرز کے کردار کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود پاکستان نے معیشت کے مختلف شعبوں میں بہتری دکھائی ہے، اس حوالے سے دنیا بھر میں حکومت کی پالیسیوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے زراعت سمیت کئی شعبوں میں اچھی کارکردگی دکھائی، پوری دنیا میں مہنگائی تیزی سے بڑھی ہے اور اس کے اثرات ہر جگہ ظاہر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیمبر آف کامرس، کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کا ملکی معیشت میں کردار بہت اہم ہے، حکومت تاجر برادری کو سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ صدر مملکت نے نوجوانوں کو چیمبرز اور مختلف یونیورسٹیز کی مدد سے ووکیشنل ٹریننگ فراہم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سیکامیاب جوان پروگرام اور قرضوں کی فراہمی سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

صدر مملکت نے وفد کو سکھر ایئرپورٹ سے انٹرنیشنل فلائٹس ،ڈرائی پورٹ اور انڈسٹریل زون کے حوالے سے سفارشات دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ سکھر ریجن کی ترقی کے لئے اقدامات کرتے رہیں گے ،حیدرآباد سکھر موٹروے سے عوام کو سفری سہولت ملے گی اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں آئی ٹی کے شعبے میں مزید ترقی کرنا ہوگی، دنیا بھر میں آئی ٹی ، ڈیجیٹل اسکلز پروگرام سے لاکھوں نوجوان روزگار کما رہے ہیں، ہمیں دنیا کے ساتھ ترقی میں شامل ہونے کے لئے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جانا ہوگا، اجلاس میں کاروباری افراد کو پیش آنے والے مسائل اور ان کے حل کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔