کورونا ،متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈائون ،اسکولوں میں 50 فیصد حاضری کا فیصلہ ،انڈور تقریبات پر پابندی

211

اسلام آباد/ کراچی/ لاہور (خبر ایجنسیاں/ نمائندہ جسارت/ مانیٹرنگ ڈیسک/ اسٹاف رپورٹر) ملک میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر این سی او سی نے نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر اسد عمر کی صدارت میں این سی اوسی کا اجلاس ہوا، جس میں کورونا صورتحال اور احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ 10 فیصد سے کم شرح والے شہروں میں آؤٹ ڈور تقریبات میں500 افراد شرکت کرسکتے ہیں‘ 10 فیصد سے کم شرح والے شہروں میں ان ڈور تقریبات میں300 افراد شرکت کرسکیں گے، 10 فیصد سے زاید شرح والے شہروں کراچی،لاہور، حیدرآباد اور اسلام آبادمیں ان ڈور تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی یہاں تعلیمی سرگرمیاں بھی محدود کر دی گئی ہیں۔ 12 سال سے کم عمر طلبہ ہفتے میں 3 دن 50 فیصد حاضری کے ساتھ آئیں گے‘ 12 سال سے زاید عمر کے طلبہ کی مکمل حاضری ہوگی جبکہ 12 سال سے زاید عمر کے طلبہ کے لیے ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو 70 فیصد افراد کی گنجائش کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی جبکہ سینما، مزارات اور پارکس میں بھی 50 فیصد افراد کی شرط عاید کر دی۔ احتیاطی تدابیر پر31 جنوری تک عملدرآمد جاری رکھنے کا فیصلہ جبکہ شادی ہالز سے متعلق احتیاطی تدابیر 15 فروری تک برقرار رکھی جائیں گی۔ این سی او سی27 جنوری کو اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لے گا۔ محکمہ داخلہ سندھ نے کورونا ایس او پیز سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں انڈور تقریبات پر15 فروری تک پابندی عاید کردی گئی ہے جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات میں ویکسینیٹڈ 300 افراد کی شرکت کی اجازت ہوگی۔ جِم،سنیما،امیوزمنٹ پارکس اور مزارات 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھلے رہیں گے‘سندھ بھر میں کاروباری سرگرمیاں اوقات کار کی پابندی کے بغیر جاری رہیں گی۔ پاکستان میں عالمی وبا کورونا کے باعث گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 8 افراد انتقال کر گئے اور 5472 نئے مریض بھی سامنے آئے۔ (covid.gov.pk) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 57669 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 5472 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے مزید 8 افراد انتقال کر گئے۔ سرکاری پورٹل کے مطابق مثبت کیسز کی شرح 9.48 فیصد رہی۔ ملک بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد 29037 ہو چکی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ 38 ہزار 993 تک پہنچ چکی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ سندھ میں اومی کرون کے 28 ٹیسٹوں کے ذریعے مزید 24 کیسز سامنے آئے جس کے بعد مجموعی تعداد 500 ہوگئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا وائرس کے 16735 ٹیسٹ کے ذریعے 3648 نئے کیسز کی تشخیص کی گئی اور مزید ایک مریض انتقال کر جانے سے اموات کی مجموعی تعداد 7710 ہوگئی ہے۔ بیان کے مطابق 3648 نئے کیسز میں سے 3081 کا تعلق کراچی سے ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آ گیا ہے جس کے بعد دونوں نے تمام مصروفیات ملتوی کر دیں اور خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔ ملک بھر میں کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح بدستور سب سے زیادہ ہے۔وفاقی وزارت صحت کے مطابق کراچی میں گزشتہ روز 7232 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 2902 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور شرح 40 فیصد سے بھی زاید رہی۔اس کے علاوہ مظفر آباد میں21 فیصد، حیدرآباد میں 14، اسلام آباد 12، پشاور 11 اور راولپنڈی میں شرح 10 فیصد رہی۔