امریکا میں بولنے کی آزادی عوام کو نہیں دولت کو ہے،کشور ماہوبانی 

298

 سنگاپور نیشنل یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ایشین اسٹڈیز کے ایک مایہ ناز ماہر تعلیم  کشور ماہوبانی نے  کہا ہے کہ امریکہ میں جن کو فیصلہ سازی اور بولنے کی آزادی ہے وہ عوام نہیں ، “پیسہ” ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکہ صرف ایک امیر اور طاقتور ملک ہے، جمہوری ملک نہیں ہے۔  یہ راز نہیں ایک کھلی حقیقت ہے کہ امریکہ میں “جمہوریت “امرا کی خدمت گار ” ہے اور پیسہ “طاقت ہے۔اعداد و شمار کے مطابق امریکی کانگریس کے 91فی صد  انتخابات ایسے امیدواروں نے جیتے ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ فنڈنگ حاصل کی ہے۔ امریکی جمہوریت پیسے کی بنیاد پر “امیروں کا کھیل ” ہے۔جس کے نتیجیمیں اختیارات مٹھی بھر امیر کبیر افراد  کے لیے استعمال ہوتے ہیں جب کہ عام عوام کے مطالبے اور مفادات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ سو سال  قبل امریکی سپریم کورٹ کے جج  لوئیس۔ ڈی برانڈیس نے  کہا تھا کہ “اس ملک میں  یا تو جمہوریت ہے ،یادولت جو چند ہاتھوں میں رہے گی ،آپ دونوں میں سے کسی ایک کا ہی انتخاب کر سکتے ہیں ۔