برقی گاڑیوں کی تیاری میں مزید تعاوبن کیا جاسکتا ہے ، چینی قونصل جنرل

295

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سی پیک پاک چین دوستی کا اہم جز ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور بزنس کمیونٹی کے مابین تعلقات اس سے کہیں زیادہ گہرے ہیں۔ پاکستان کے کم آمدنی والے طبقے کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، لیکن کوشش ہے کہ کسی طرح پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالیں۔ ان خیالات کا اظہار چین کے قونصل جنرل لی بیجیان (Li Bijian) نے کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے دورے کے موقع پر کیا۔ تقریب میں کاٹی کے صدر سلمان اسلم، سینئر نائب صدر ماہین سلمان، نائب صدر سید فرخ قندھاری، سابق صدور دانش خان، فرخ مظہر، جوہر قندھاری، احتشام الدین، مسلم محمدی سمیت دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ چین کے قونصل جنرل نے مزید کہا کہ سی پیک کے بیشتر منصوبے مکمل ہوچکے ہیں، گوادر کی خطہ میں اہمیت مزید بڑھ گئی ہے،ائر پورٹ، ٹریننگ سینٹر، گوادر پورٹ سمیت متعدد منصوبوں میں چین نے سرمایہ کاری کی ہے۔دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی اور الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری میں تعاون مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔ خوشی ہے کہ سی پیک کے باعث پاکستان میں بجلی کے بحران کا خاتمہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ائر پورٹ کا ترقیاتی کام 90 فیصد مکمل ہوچکا ہے، امید ہے کہ 2023 تک گوادر ائر پورٹ آپریشن کا آغاز کر دے گا۔ قونصل جنرل چین لی بیجیان نے کہا کہ گوادر میں اسپتال بھی تعمیر کیا جارہا ہے، توقع ہے کہ اسپتال بھی آئندہ سال سے کام شروع کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی صنعتکاروں، سرمایہ کاروں کے لیے چین میں تجارت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ چین میں 50 کروڑ کی آبادی مڈل کلاس ہے جو پاکستان کے لیے بڑی مارکیٹ ثابت ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کو پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات کر سکتا ہے، جبکہ چین میں چاول، مچھلی سمیت سمندری غذا کی بڑی مارکیٹ موجود ہے جس سے پاکستان کے ایکسپورٹرز بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔