ـ29 بڑے شہروں کا زیر زمین پانی مضر صحت‘قائمہ کمیٹی میں انکشاف

164

اسلام آباد (آن لائن )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں بتایا گیا کہ پاکستان کی کونسل برائے تحقیقات آبی وسائل کے سروے کے مطابق ملک کے 29 بڑے شہروں کا زیرِ زمین پانی آلودہ اور مضر صحت ہے۔کمیٹی اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ گندے پانی کا استعمال ملک میں 30 فیصد بیماریوں اور 40 فی صد اموات کا سبب بن رہا ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی ساجد مہدی کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے بیشتر شہروں میں مختلف ضروریات کے لیے استعمال ہونے والازیر زمین پانی صحت کے لیے مضر قرار دیا جا رہا ہے۔ اس پانی سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ایک رپورٹ کے مطابق شہید بے نظیر آباد، میر پورخاص اور گلگت بلتستان کا پانی 100 فی صد غیر محفوظ ہے جبکہ ملتان 94، کراچی 93، بدین 92، بہاولپور 76، سرگودھا 83، حیدرآباد 80، مظفر آباد 70 اور سکھر کا 67 فی صد پانی مضر صحت ہے جبکہ مضر صحت پانی کا استعمال کینسر سمیت سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے جبکہ پانی میں آرسینک کی موجودگی جلد کی خرابی کا سبب بن رہا ہے۔ کمیٹی میں بتایا گیا کہ یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صرف 36 فی صد آبادی پینے کا صاف پانی استعمال کر رہی ہے، پاکستان میں آلودہ پانی کی ایک بڑی وجہ ملک کے کئی علاقوں خصوصاً شہروں میں زیرِ زمین پانی کو شفاف بنانے کے قدرتی نظام کو ختم کیا جانا ہے۔