ٹیسٹ کرکٹ میں اظہر علی 18ویں مرتبہ صفر کا شکار ہوئے

276

پاکستان کے سابق کپتان اظہر علی بنگلا دیش کے خلاف چٹاگانگ میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ کے تیسرے دن اپنا کھاتہ کھولے بغیر آئوٹ ہوئے۔ تیج الاسلام نے انہیں پہلی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو کیا۔دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے اظہر علی کا بنگلا دیش کے خلاف چھٹے ٹیسٹ کی8 اننگز میں پہلا اور کل ملاکر90 ویں ٹیسٹ میچ کی167 ویں اننگ میں18 واں تھا۔ ان کا صفر میں لگا تار آئوٹ ہونا دوسری مرتبہ ہے۔ ویسٹ انڈیز کے خلا ف اگست 2021 میں کنگسٹن میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ کے پہلے دن اپنا کھاتہ کھولے بغیر آئوٹ ہوئے۔ وہ11منٹس تک کریس پر رہے تھے اور6گیندیںکھیلنے کے بعد قیمار روئچ کی گیند پر وکٹ کیپر شوا ڈا سلوا کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔اس ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں انہوں نے 36 منٹ میں30 گیندوں پر3 چوکوں کی مدد سے22 رنز بنائے تھے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں18یا اس سے زیادہ مرتبہ صفرپر آئوٹ ہونے والے اظہرعلی پاکستان کے 5ویں بلے باز ہیں۔ ٹیسٹ کرکٹ 6ہزارسے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں اظہر علی5ویں ایسے بلے باز ہیں جو 18 مرتبہ اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے۔
اظہر علی نے ابھی تک جو90 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں انکی167 اننگز میں42.29 کی اوسط کے ساتھ18 سنچریوں اور33 نصف سنچریوں کی مدد سے6641رنز بنائے ہیں وہ18مرتبہ اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے۔ ٹیسٹکرکٹ میں17مرتبہ صفر پر آئوٹ ہونے والے وہ پاکستان کے چھٹے بلے باز ہیں۔
پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ صفر حاصل کرنے والے بلے باز دانش کینریا ہیں جنہوں نے 2000 اور2010 کے درمیان61 ٹیسٹ میچوں کی84 اننگز میں7.05کی اوسط کے ساتھ360رنز بنائے ہیں۔ وہ25 مرتبہ اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے ہیں۔اس فہرست میں دوسرا مقام وقار یونس کے پاس ہے جنہوں نے1989 اور2003 کے درمیان87 ٹیسٹ میچوں کی87 اننگزمیں10.20کی اوسط کے ساتھ1010 رنز بنائے ہیں ۔ وہ21 مرتبہ صفر کا شکار ہوئے ہیں۔وسیم باری نے 1989 اور1984 کے درمیان جو81 ٹیسٹ میچ کھیلے انکی112 اننگز میں 15.88 کی اوسط کے ساتھ 6 نصف سنچریوں کی مدد سے1366 رنز بنائے تھے ۔ وہ19 مرتبہ اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے۔
وسیم باری کی طرح یونس خان بھی19 مرتبہ صفر کا شکار ہوئے ہیں۔انہوں نے 2000 اور2017 کے درمیان جو118 ٹیسٹ کھیلے انکی213 اننگز میں52.05 کی اوسط کے ساتھ34 سنچریوں اور 33 نصف سنچریوں کی مدد سے10099رنز بنائے تھے۔اظہر علی کی طرح وسیم اکرم بھی ٹیسٹ کرکٹ میں17مرتبہ اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے تھے۔ انہوں نے 1985 اور 2002 کے درمیان جو 104 ٹیسٹ کھیلے انکی147 اننگز میں22.64 کی اوسط کے ساتھ 3 سنچریوں اور7 نصف سنچریوں کی مدد سے 2898 رنز بنائے تھے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں6 ہزار سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں سب سے زیادہ صفر حاصل کرنے والے کھلاڑی آسٹریلیا کے اسٹیو وا ہیں۔ انہوں نے 1985 اور 2004 کے درمیان جو 168 ٹیسٹ کھیلے انکی260 اننگز میں51.06 کی اوسط کے ساتھ32 سنچریوں ٹیسٹ کرکٹ میں6 ہزار سے زیادہ رنz بنانے والے بلے بازوں میں سب سے زیادہ صفر حاصل کرنے والے کھلاڑی آسٹریلیا کے اسٹیو وا ہیں۔ انہوں نے 1985 اور 2004 کے درمیان جو 168 ٹیسٹ کھیلے انکی260 اننگز میں51.06 کی اوسط کے ساتھ32 سنچریوں اور50 نصف سنچریوں کی مدد سے10927 رنز بنائے تھے ۔ وہ22 مرتبہ اپنا کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹے تھے۔انگلینڈ کے مائیک آٹھرٹن نے 1989 اور 2001 کے درمیان جو115 ٹیسٹ کھیلے انکی212 اننگزمیں37.69 کی اوسط کے ساتھ 16سنچریوں اور46 نصف سنچریوں کی مدد سے7728رنز بنائے تھے ۔وہ 20 مرتبہ اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے تھے۔