“نسلا ٹاور: سندھ حکومت متاثرہ خاندانوں کو معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنائیں”

405

کراچی : تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر  حلیم عادل شیخ نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نسلہ ٹاور کا مسئلے پر سندھ حکومت کے وزرا متاثرین سے ہمدردی حاصل کرنے کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ کرتے ہیں لیکن متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل نہیں کرتے۔

 انہوں نے بلڈرز اور سندھ حکومت پر زور دیا کہ وہ مگرمچھوں کے آنسو بہانے کے بجائے نسلا ٹاورز کے متاثرہ خاندانوں کو معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔

 آباد کے چیئرمین نے کہا کہ 700 غیر قانونی عمارتیں زیر تعمیر ہیں لیکن یہ بتایا جائے کہ ان ناجائز ہائوسنگ پراجیکٹس کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا، تمام متعلقہ بلڈرز جو این او سی حاصل کرنے کے لیے افسران کو رشوت دیتے تھے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذمہ دار افسران، کوآپریٹو سوسائٹیز، کے ایم سی، محکمہ ریونیو کو جوابدہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہزاروں عمارتیں کھڑی کی گئیں اور کراچی میں ہزاروں ایکڑ اراضی بھی قبضے کئے جارہے ہیں ایم ڈی اے کی تیسر ٹان اسکیم میں غریبوں کے سیکڑوں پلاٹوں قبضہ گروپ نے قبضہ کر لی اہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نسلہ ٹاور متاثرہ خاندانوں کو اپنے وسائل سے یا ذمہ دار بلڈرز اور افسران سے رقم حاصل کرکے متاثرین کو معاوضہ دلوانا یقینی بنانا چاہیے، سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل آئین پاکستان کے آرٹیکل 140-A کی واضح خلاف ورزی ہے جس میں مقامی حکومتوں کو اختیارات کی منتقلی کی اجازت دی گئی ہے، لیکن نئی ترمیم سے نچلی سطح سے تمام اختیارات واپس لے لئے گئے ہیں۔

  انہوں نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی ان ترامیم کو چیلنج کرے گی جو بلدیاتی اداروں کو ان کے آئینی کاموں اور ذمہ داریوں سے محروم کرتی ہیں۔ اگلی حکومت سندھ میں پی ٹی آئی کی ہوگی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پی پی پی این ایف سی چاہتی تھی لیکن وہ صوبائی مالیاتی کمیشن کو بلانے سے گریزاں تھی نئی ترامیم کے ذریعے لوکل گورنمنٹ کے چیئرمینوں اور میئروں کے انتخاب کے لیے خفیہ رائے شماری متعارف کروائی جارہی ہے اس کا مطلب ابھی سے ہی دھاندھلی کی شروعات کی گئی ہے ۔