پاکستان کے بنگلا دیش کیخلاف 5ویں مرتبہ پہلی وکٹ کیلئے 100سے زیادہ رنز

224

چٹا گانگ میں بنگلادیش کے خلاف کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک پاکستان نے کسی نقصان کے بغیر57 اوورز میں145 رنز بنائے تھے ۔ عابد علی نے180 گیندوں پر9 چوکوں اور2چھکوں کی مدد سے93 رنز بنائے جبکہ پہلا ٹیسٹ کھیل رہے عبداللہ شفیق162 گیندوں پر 2 چوکوں اور2چھکوں کی مدد سے52 رنز بنائے ۔ دونوں کھلاڑی ناٹ آئوٹ واپس لوٹے اور ٹیسٹ کے تیسرے دن اپنی اننگز پھر شروع کریں گے۔ جس طرح ان دونوں کھلاڑیوں نے ابھی تک بلے بازی کی ہے اس کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ یہ دونوں کھلاڑی بنگلا دیش کے خلاف پہلی وکٹ کی شراکت کا نیا ریکارڈ بنائیں گے۔
عابد علی اورعبداللہ شفیق کی یہ شراکت پاکستان کے لئے بنگلا دیش کے خلاف پہلی وکٹ کی5ویں 100رنز سے بڑی رفاقت ہے۔ اس وقت یہ پاکستان کی بنگلا دیش کے خلاف تیسری سب سے بڑی افتتاحی وکٹ کی شراکت ہے لیکن ٹیسٹ کے تیسرے دن یہ دونوں کھلاڑی بنگلا دیش کے خلاف پہلی وکٹ کا نیا ریکارڈ قائم کرسکتے ہیں۔ عابد علی جنہوںنے اپنے پہلے ٹیسٹ میں سنچری اسکور کی تھی وہ 15 ویں ٹیسٹ کی24 اننگزمیں اپنی چوتھی سنچری مکمل کرنے کے بہت نزدیک ہیں۔
پاکستان کی جانب سے بنگلا دیش کے خلاف پہلی وکٹ کی شراکت کا ریکارڈٖ سعید انور اور توفیق عمر کے پاس ہے ۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے ملتان میں2001 میں ہوئے ٹیسٹ میں33.1 اوورز میں168 رنز کی شراکت کی تھی۔ اس ٹیسٹ میںپاکستان نے ایک اننگ اور264 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی جو اسکی ٹیسٹ کرکٹ میں دوسری سب سے بڑی کامیابی بھی تھی۔
چٹا گانگ میں دسمبر2011 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں محمد حفیظ اور توفیق عمر نے پہلی وکٹ کی شراکت میں53.1 اوور میں164 رنز جوڑے تھے جو پاکستان کی جانب سے بنگلا دیش کے خلاف اس وکٹ کی دوسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ اس ٹیسٹ میں مہمان ٹیم نے ایک اننگ اور184 رنز سے جیت حاصل کی تھی جو اسکی بنگلادیش کے خلاف دوسری سب سے بڑی اور کل ملاکر چوتھی سب سے بڑی جیت تھی۔
محمد حفیظ اور توفیق عمر نے پشاور میں اگست 2003 میں ہوئے ٹیسٹ میں پہلی وکٹ کی شراکت میں 43اوور میں140 رنز جوڑے تھے جو پاکستان کی جانب سے بنگلا دیش کے خلاف افتتاحی وکٹ کے لئے چوتھی سب سے بڑی شراکت ہے۔اس ٹیسٹ میں پاکستان نے9 وکٹوں سے جیت اپنے نام کی تھی۔
ڈھاکا میں جنوری 2002 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں توفتق عمر اور شاداب کبیر نے پہلی وکٹ کی شراکت میں22.4 اوورز میں 100 رنزجوڑے تھے۔ دونوں بلے باز نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ پاکستان نے اپنی واحد اننگ 140.4 اوور ز میں9 وکٹ پر490 رنز بناکر ڈکلیر کردی تھی۔ بنگلا دیش سے دونوں اننگزمیں بھی یہ رنز نہیں ہوئے اور وہ یہ ٹیسٹ ایک اننگ اور178 رنز سے ہارگئی۔ پاکستان کی یہ بنگلا دیش کے خلاف تیسری سب سے بڑی جیت اور کل ملاکر 5ویں سب سے بڑی جیت تھی۔