افغانستان پر فاقہ کشی کے سائے منڈلا رہے ہیں

602

اقوام متحدہ کے عالمی خوراک کے پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ اگر افغانستان میں طالبان کو فی الفور امداد فراہم نہ کی گئی تو اس موسم سرما میں لاکھوں افغان فاقہ کشی کا شکار ہوں گے۔ لندن پہنچنے والی خبروں کے مطابق جوں جوں بحران شدت اختیار کر رہا ہے افغانستان کے بڑے شہروں میں بھکاریوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جن میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ غریب افغان کھانے پینے کی اشیا خریدنے کے لیے اپنا سازو سامان اور اپنے مویشی فروخت کر رہے ہیں۔ روزنامہ ٹائمز کے مطابق صورت حال اس قدر ابتر ہو گئی ہے کہ بہت سے لوگ قرضوں کے لیے اپنے بچوں کو گروی رکھ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے عالمی خوراک کے پروگرام کا کہنا ہے کہ افغانستان کی نصف آبادی خورک سے محرومی کا شکار ہے جن میں 33 لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔ موسم سرما میں صورت حال اور ابتر ہونے کا خطرہ ہے۔ اقوام متحدہ کے عالمی خوراک کے پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ صورت حال کی وجہ سے لاکھوں افغان یا تو فاقہ کشی کا شکار ہوں گے یا پھر نقل مکانی پر مجبور ہوں گے۔
افغانستان میں طالبان کے بر سر اقتدار آنے سے پہلے چالیس فی صد افغانوں کا گزارہ غیرملکی امداد پر ہوتا تھا۔ پچھلے دنوں یہ دل دہلا دینے والی خبر آئی تھی کہ کابل کی سڑکوں پر آٹھ یتیم بچے فاقہ کشی کی وجہ سے دم توڑ بیٹھے تھے۔ پچھلے دنوں مغربی ممالک کی طرف سے امداد روک دینے کی وجہ سے افغانستان کی صورت حال اور ابتر ہوگئی ہے۔ گزشتہ ستمبر میں جنیوا میں افغانوں کی امداد کے بارے میں کانفرنس میں بین الاقوامی برادری نے ایک ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا جس کی ادائیگی ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔ عالمی خوراک کے پروگرام کا کہنا ہے کہ افغانوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ہر ماہ 22 کروڑ ڈالر درکار ہیں۔ سردیوں میں جب کہ افغانستان کا ایک بڑا علاقہ ایک دوسرے سے کٹ جائے گا لاکھوں افراد کے فاقہ کشی کا شکار ہونے کا خطرہ ہے۔ موجودہ حالات میں صورت حال اور سنگین ہو جائے گی اس کی ذمے دار امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ ہوگی جس نے افغانستان کی 9 ارب ڈالر کی رقم منجمد کر رکھی ہے۔ دوسرے مغربی ممالک کی طرح جو بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے افغانستان کی مالی امداد کا دارومدار طالبان کی اس یقین دہانی اور یہ ثابت کرنے پر ہوگا کہ وہ پچھلی طالبان کی حکومت کے مقابلہ میں زیادہ اعتدال پسند ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ ایک طرف یہ اعتراف کرتی ہے کہ موجودہ حالات میں لاکھوں افغان فاقہ کشی کا سامنا کررہے ہیں اور اسی کے ساتھ ان کی رقم ادا کرنے سے انکاری ہے اس سے زیادہ ظلم افغانوں پرکیا ہو سکتا ہے اور ان کے ساتھ اوربے رحمی کیا ہو سکتی ہے؟