روس کے گرین سگنل پر اسرائیل کے اسدی فوج پر حملے

209

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) روس کی جانب سے شام میں اسرائیلی کارروائیوں کے بارے میں نروم رویہ اختیار کرنے کے اشارے کے بعد تل ابیب نے شام میں کئی اہداف پر بمباری کردی۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق شام کے صوبے قنیطرہ میں بعث شہر اور الکروم گاؤں کے اطراف میں اسرائیلی لڑاکا طیارے نے 2میزائل داغے۔ حملے میں اسدی فوج اور اس کے حلیفوں کے 2عسکری مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیر زیوف ایلکن اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینت کے ساتھ جمعہ کے روز روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کے لیے سوچی گئے تھے۔ انہوں نے بتایا شامی فضائی حدود میں اسرائیل کو اپنی فوجی کارروائیوں اور روس کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی آزادی دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ دونوں رہنماؤں نے ایرانی جوہری معاملے پر بھی بات چیت کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم اور روسی صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں نفتالی بینت نے شام میں ایرانی ٹھکانوں کے نقشے بھی پیش کیے اور ان پر بحث کی۔ اس کے علاوہ بینیٹ نے مقبوضہ وادی جولان سے 80 کلومیٹر شمال میں ایرانی ملیشیاؤں کو پسپا کرکے جنوبی شام میں ’ڈی ایسکلیشن‘ کو دوبارہ فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات کے دوران روسی صدر نے تنبیہ کی تھی کہ شام پر حملوں میں حکومتی اداروں اور بنیای ڈھانچے کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ روسی صدر نے بینیت کو یقین دلایا کہ روس اور اسرائیل کے شام کے حوالے سے بہت سے اختلافات ہیں لیکن اس کے ساتھ رابطے کے راستے بھی ہیں۔ پیوٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم سے ڈرون کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے تل ابیب کے ساتھ ایک ٹیم بنانے کی خواہش بھی ظاہر کی۔