‘آج انسداد پولیو کا عالمی دن’

895

کراچی: دنیا بھر میں آج انسداد پولیو کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس وقت پولیو کا مرض دنیا میں صرف 3 ممالک نائجیریا، پاکستان اور افغانستان میں موجود ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمے قریب ترہے، اس وقت والدین کو تھوڑاصبر کے ساتھ بچوں کو بروقت اور ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے جاری رکھنے چاہئیں۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں آج انسداد پولیو کا عالمی دن منایا جارہا ہے،  عالمی ادارہ برائے صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں پولیو کے کیسز میں 99.9 فیصد کمی آچکی ہے لیکن کرونا وبا کی وجہ سے ہونے والے تعطل سے خدشہ ہے کہ پولیو وائرس کہیں ایک بار پھر سر نہ اٹھا لیں۔

ڈلیو ایچ او کے مطابق پاکستان میں پچھلے کچھ سالوں میں انسداد پولیو وائرس کے حوالے سے ڈرامائی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں جبکہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے دباؤ بہت شدید ہے۔

اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پولیو میں اضافے  کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں جبکہ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا ہے، تاہم اس کے بعد عالمی تنظیموں کے تعاون سے مقامی سطح پر پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد سنہ 2015 میں یہ تعداد گھٹ کر 54 اور سنہ 2016 میں صرف 20 تک محدود رہی ہے۔

سال 2020 میں ملک میں 84 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ رواں برس اب تک صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے جو بلوچستان میں سامنے آیا ، گزشتہ برس کورونا وائرس کی وجہ سے پولیو مہمات متاثر ضرور ہوئیں تاہم اس کے بعد انسداد پولیو کی نئی حکمت عملی اپنائی گئی جس کے بعد سے صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

نئی انسداد پولیو حکمت عملی کورونا کی پہلی لہر کے بعد تیار کی گئی، پولیو کی پہلی لہر کے بعد ملک میں بھرپور انسداد پولیو مہم چلائی گئیں، پہلی لہر کے بعد روٹین ایمونائزیشن پر خصوصی توجہ دی گئی، سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے دور دراز علاقوں میں روٹین ایمونائزیشن پرتوجہ دی گئی جبکہ انسداد پولیو ٹیکے کی دوسری ڈوز سے بچوں کی قوت مدافعت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان بہت جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔

POLIO Event

دوسری جانب  کراچی میں ورلڈ پولیو ڈے کے موقع پر سی ویو پر مختلف سرگرمیاں رکھی گئیں اور ان میں واک، ریس، سائیکل کی ریس، خواتین کی موٹر سائیکل رائیڈنگ کے پروگرام شامل تھے اور سب پولیو سے آگاہی کے لیے رکھے گئے تھے۔

مختلف پروگرامز میں بچوں، بڑوں، خواتین اور مردوں نے شرکت کی، ریلی میں 100 سے زائد سائیکلسٹ نے حصہ لیا جن کے لیے 20 کلو میٹر کی ریس کا انعقاد کیا گیا جبکہ ریلی میں 200 سے زائد رنرز نے بھی شریک تھے جن کے لیے 6 اور 12 کلو میٹر کی 2 کیٹیگریز بنائی گئی تھیں۔

شرکاء نے اس موقع پر پیغام دیا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ہر صورت میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں، پولیو کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والی خاتون مسز طاہرہ احمد خان کا کہنا تھا کہ رواں سال صرف ایک پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، آئندہ سالوں میں ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے پر امید ہیں۔