بھارت شرپسندوں کو لگام دے ، بنگلہ دیش کا کرارا جواب

375

ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلادیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بھارت کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک میں موجود شرپسندوں کو لگام دے۔ انہوں نے کہا کہ ڈھاکیشوری مندر پر حملے کا افسوس ہے،تاہم مودی سرکار کو چاہیے کو ملک میں موجود انتہاپسندوں پر سختی کریں۔ یاد رہے کہ بنگلادیش میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی سے متعلق فیس بک پوسٹ کی وجہ سے مشتعل شہریوں نے درگا پوجا کے کئی پنڈالوں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس واقعے کے بعد بھارتی ریاست مغربی بنگال کی کئی تنظیموں نے شدید مذمت کی تھی۔ بی جے پی کے سوشل میڈیا سربراہ امیت مالویہ نے کہا تھا کہ بنگلادیش میں ہندوؤں کی مذہبی آزادی خطرے میں ہے۔جواب میں شیخ حسینہ نے کہا کہ بھارت کو ملک میں موجود شرپسندوں کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں بھی ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے جو ہمارے ملک کو متاثر کرے اور ہمارے ملک میں ہندوؤں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ اگر بھارت میں ایسا کچھ ہوتا ہے تو ہمارے ہاں ہندو متاثر ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈھاکیشوری بنگلادیش کا سب سے بڑا مندر ہے ۔ 2018 ء میں وزیر اعظم شیخ حسینہ نے درگا پوجا کے موقع پر مندر کو زمین دی تھی۔ ادھر بی جے پی کے سوشل میڈیا سربراہ امیت مالویہ نے بنگلادیش میں پیش آنے والے واقعے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی کو تنقید نشانہ بنایا ۔ امیت مالویہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ بنگلادیش میں ہندوؤں کی مذہبی آزادی خطرے میں ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سی اے اے ایک انسان دوست قانون ہے۔ ممتا بینرجی کی سی اے اے کی مخالفت اور دانستہ خاموشی مغربی بنگال کے ہندوؤں کے لیے مایوس کن ہے۔ بنگلادیش میں عبادت گاہوں پر حملوں اور تشدد نے سیکورٹی کے بارے میں خدشات پیدا کردیے ہیں، جس کی وجہ سے ہندو برادری میں خوف ہے۔