داعش بڑا مسئلہ نہیں، جڑیں تلاش کر رہے ہیں، ذبیح اللہ مجاہد

522

کابل (صباح نیوز) افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ داعش بڑا مسئلہ نہیں ہے اور اس کی نمائندگی بھی انتہائی محدود ہے، داعش کے تمام اراکین افغان ہیں، ان میں کوئی غیر ملکی نہیں ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق وائس آف امریکا کو دیے جانے والے انٹرویو میں انہوں نے افغانستان کے مختلف اضلاع میں داعش کے پر تشدد حملوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ امارات اسلامی ان کے تعاقب میں ہے اور ہماری افواج داعش کی جڑیں تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ ہفتے میں ہم نے داعش سے تعلق رکھنے والے کئی لوگوں کو گرفتار کیا اور ان کے کئی محفوظ ٹھکانوں کو تباہ اور کئی حملوں کو بے اثر کر دیا ہے۔ داعش کے زور پکڑنے کی وجہ یہ ہے کہ جب طالبان نے قبضے کے دوران کئی جیلیں توڑ دیں تو ان جیلوں میں موجود داعش کے سہولت کار بھی فرار ہوگئے اور فرار ہونے والے اراکین نے ان کی مدد کی ہے لیکن ہم نے افغانستان سے ان کی موجودگی کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں افغانستان میں چین کی جانب سے سرمایہ کاری سے متعلق سوال کے جواب میں ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ اگر طالبان چین اور ان کے اثاثوں کی حفاظت کی ضمانت دیتے ہیں تو چین افغانستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت چین کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔