یورپی یونین کا سربراہ اجلاس ،خود انحصاری پر توجہ مرکوز

302
سلووینیا: یورپی یونین کے سربراہان اجلاس کے موقع پر گروپ فوٹو بنوا رہے ہیں

لیوبلیانا (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی یونین کے سربراہانِ مملکت و حکومت کا اجلاس سلووینیا میں ہوا۔ اس اجلاس میں بین الاقوامی سطح پر یونین کی زیادہ سے زیادہ خود انحصاری کے موضوع پر بات چیت ہوئی۔ یورپی رہنماؤں کا خیال ہے کہ امریکا کی طرف سے حالیہ عرصے کے دوران یکطرفہ فیصلوں کے تناظر میں یورپی یونین کو عالمی سطح پر اپنی پوزیشن کا نئے سرے سے واضح تعین کرنا ہو گا۔ بردو پیلس میں ہونے والے اس سربراہ اجلاس میں یورپی کونسل کے صدر چارلس میشیل نے کہا کہ یورپی باشندوں کو سوچنا چاہیے کہ وہ موجودہ شراکت داری کے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے کس طرح زیادہ سے زیادہ خود مختار ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے نیٹو کوسلامتی کی بنیاد سمجھا ہے، لیکن اسے مزید خود مختار بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم ایک غیر سرکاری مگر اہم عشائیے میں شرکت کر رہے ہیں، جس میں بالخصوص افغانستان، ہند بحرالکاہل کی حالیہ صورتحال اور یورپی یونین کے عالمی سطح پر کردارجیسے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔ میشیل نے کہ ہم ایک مستحکم اتحادی کی ضرورت پر یقین رکھتے ہیں، لہٰذا نیٹو ہمارے لیے سلامتی کی بنیادی حیثیت رکھتا ہے، لیکن اسے مزید خود مختات بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان سے بے ہنگم انخلا کے بعد پہلی بار یورپی رہنما کسی اجلاس میں جمع ہوئے۔ یورپی یونین کو نظرانداز کرتے ہوئے نئے ہند بحرالکاہل سلامتی معاہدے اور امریکا کے یکطرفہ فیصلوں سے بہت کچھ داؤ پر لگ چکا ہے۔ 27رکنی یورپی اتحاد نے اس اجلاس میں امریکا کے نئے معاہدے کا جائزہ بھی لیا اور اس پر غور کیا کہ اس معاہدے کے بین لاقوامی اثرات کیا مرتب ہو سکتے ہیں۔ یورپی یونین یہ سوچ رہی ہے کہ اس معاہدے کے بعد بین الاقوامی سطح پر اس کا کیا کردار ہو گا۔