جام کمال خان بلوچستان عوامی پارٹی کی صدارت سے دستبردار

197

کوئٹہ: وزیر علیٰ بلوچستان جام کمال خان بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی صدارت سے دست بردار ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں  انہوں نے کہا کہ جانتا ہوں کہ بہت سے ایسے ہیں جو بے چین اور پریشان ہیں کہ ہم بلوچستان کے لیے چیزوں کو کس طرح بہتر بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا کام اپنے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر تمام شعبوں میں ترقیاتی کام کو آگے بڑھانا ہے، بہرحال ہماری یہ پالیسی انشا اللہ مجموعی بہتری کے لیے جاری رہے گی۔

جام کمال خان نے کہا کہ انشا اللہ یہ جماعت بلوچستان میں مزید ترقی کرے گی اور میں بہت پر امید ہوں کہ اس کے نوجوان اور آنے والے ممبران اس کی بنیاد کو مزید مضبوط بنائیں گے اور آہستہ آہستہ موقع پرست اپنی صفیں چھوڑ دیں گے۔

جام کمال نے کہا کہ اس پارٹی کا پہلا صدر بننا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، بی اے پی نے اپنے تمام ممبروں کے لیے زبردست جمہوری اقدار اور جگہ دکھائی ہے، کسی پارٹی کو آزادی کی اتنی گنجائش نہیں ہے جتنی کہ بی اے پی کو ہے جہاں ہر کوئی اپنے خیالات، تجاویز اور تنقید کا کھل کر اظہار کر سکتا ہے۔

جام کمال خان نے  بی اے پی کے سینٹرل آرگنائزر مسٹر جان جمالی اور بی اے پی کے مسٹر منظور کاکڑ جی ایس سے پارٹی اجلاس منعقد کر کے  پارٹی انتخابات کا جلد از جلد انعقاد کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔

وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ الحمدللہ تین سال پارٹی صدر کے طور پر اچھی خدمات انجام دیں اور آج میں پارٹی صدارت کے عہدے سے سبکدوش ہو رہا ہوں۔