حکمران اتحاد میں جمود ،ہنگامی اجلاس آج طلب

226

اسلام آباد(صباح نیوز+آئی این پی) حکمران اتحاد میں مجودکی کیفیتپروزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس آج بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں طلب کرلیا۔وزیراعظم خود بھی پارلیمنٹ نہیں آرہے ہیں جس کی وجہ سے دونو ں ایوانوں کے اجلاسوں میں حکومتی ارکان کی حاضری متاثر ہورہی ہے اور انتخابی اصلاحات سمیت حکومتی قانون سازی کے ایجنڈے میں کوئی پیشرفت نہیں ہورہی ۔ سینیٹ میں کورم کے معاملے پر اپوزیشن کا حکومت کا تعاون حاصل ہے تاہم قومی اسمبلی میں حکومت کو باربار شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 30اور 40 کے قریب ارکان ایوان میں موجود ہوتے ہیں جس پر اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کردی جاتی ہے، قانون سازی کا عمل رک چکا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بعض اہم معاملات پر حکمران اتحاد میں انتشار کی صورتحال ہے جس کی وجہ سے ایوان کی حاضری متاثر ہورہی ہے۔حکمران اتحاد کے ہنگامی اجلاس میں پارلیمانی بزنس کے بارے میں ارکان کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ ان میں چیئرمین نیب کا تقرر ، انتخابی اصلاحات اور دیگر قومی امور شامل ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم انتخابی اصلاحات بشول الیکٹرونک ووٹنگ مشینکے معاملے پر بھی اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے،انتخابی اصلاحات پراتحادیوں سے اتفاق رائے پربات کی جائے گی اور اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت سمیت مشترکہ سیشن پرحکمت عملی بھی طے ہوگی۔قبل ازیں وزیر اعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میںسیاسی ، معاشی ، افغانستان اور مہنگائی کی صورتحال سمیت 15 نکات پرغور کیا گیا، ایوی ایشن پالیسی، ویزہ پراسس فہرست اور دیگر ایجنڈا آئٹمز پر بھی بحث کی گئی۔وفاقی کابینہ نے سوشل میڈیا سے متعلق رولز کی منظوری دے دی جس کے بعد اب سوشل میڈیا سے متعلق کمپنیوں کو پاکستان کے رولز کے تحت کام کرنا ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے عالمی سوشل میڈیا کمپنیوں سے رولز شیئر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔سوشل میڈیا کمپنیوں کو طے کردہ حکومتی قواعدکے تحت کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے بتایاکہ کابینہ اجلاس میں وفاقی وزیرمذہبی امور نے چاند کی جھوٹی گواہی پر 5 سال قید کی سزا تجویز دی ہے ، حکومت چاہتی ہے کہ چاند کی جھوٹی گواہی پر جرمانہ مقرر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے لیے اپوزیشن کی بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہیں، اپوزیشن کو چاہیے بات چیت سے معاملات کو آگے بڑھائے، انتخابی اصلاحات کے لیے مشترکہ اجلاس طلب کریں گے، حکومت جوائنٹ سیشن میں اپنا ایجنڈا لے جانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔وزیراطلاعات نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں بلند عمارتوں سے متعلق بھی بات ہوئی، ائرپورٹ کے نزدیک این اوسی کی شرط ختم کی جائے اور شہروں کو پھیلنے سے روکا جائے اور بڑی عمارتیں بنائی جائیں، اس حوالے سے مشکلات کا جائزہ لیا گیا۔ کرپشن اسکینڈل سے متعلق بھی بتایا گیا کہ ایک ہزار ارب کی رقم میں فرق ہے، 2013 ء کا ریٹ آج 2021 کے ٹھیکوں سے ڈبل ہے، این ایچ اے آج 10فیصد سستی سڑکیں بنا رہی ہے، اس کرپشن میں شامل لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ لندن عدالتی فیصلے سے متعلق من گھرٹ خبریں پھیلائی گئیں، فیک رپورٹنگ اور جعلی خبریں پھیلانا بڑا مسئلہ ہے، شہبازشریف کی بریت کا جہاں تعلق ہے اگر میرٹ پر روزانہ کیس چلا تو شہبازشریف 6ماہ کے اندر 25سال کے لیے جیل میں ہوں گے، ہمیں امید ہے روزانہ کی بنیاد پر کیس چلے گا،شریف فیملی سے پاکستان کے پیسوں کی واپسی چاہتے ہیں۔