یوکرائن میں نیٹو مشقوں پر روس اور بہلا روس کا سخت ردعمل

241
یوکرائن: مقامی اور نیٹو افواج جنگی مشقیں کررہی ہیں

 

 

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرائن میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی فوجی مشقوں پر روس اور بیلاروس نے سخت ردعمل کا اظہار کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نیٹو کی طرف یوکرائن میں انفراسٹرکچر کی تعمیر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے نزدیک سرخ لکیر عبور کرنے کے مترادف ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ روس اور بیلاروس اپنے دفاع کے لیے اقدامات کریں گے۔ دوسری جانب بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے یوکرائن میں نیٹو کی فوجی مشقوں کے خلاف سخت ردعمل دیا۔ روس کے عسکری حکام کے ساتھ اجلاس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ موسم سرما کی آمد ہے اور پولینڈ کے ساتھ بیلاروس کی سرحد پر قریب ہے کہ مہاجرین ٹھٹھر کر مرجائیں ، لیکن ان حالات میں نیٹو کو بے سرو سامان افراد کی حفاظت اور محفوظ ٹھکانا دینے کے بجائے فوجی طاقت دکھانے کی زیادہ فکر ہے۔ منسک میں روسی عسکری عہدے داروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں صدر لوکاشینکو کا نے کہا کہ نیٹو کے رکن ممالک یوکرائن میں تربیت کی آڑ میں در حقیقت اپنے اڈے تعمیر کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ یوکرائن نیٹو کا باقاعدہ رکن نہیں ہے، تاہم اس نے رکنیت کی درخواست دے رکھی ہے۔ چند ہفتے قبل بھی یوکرائن نے امریکا اور نیٹو کے ساتھ فوجی مشقیں کی تھی،جس پر روس اور اس کے کٹھ پتلی بیلاروس کی جانب سے مذمت کی گئی تھی۔ اس سے قبل بیلاروس کے صدر کہا تھا کہ انہوں نے روسی صدر پیوٹن کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ یوکرائن میں نیٹو اور امریکا کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کا جواب دیا جائے گا۔