کورونا سے مزید 47 اموات ،سندھ میں ویکسین نہ لگوانے والوں کی گرفتاریاں

1225

اسلام آباد/ کراچی/ کوئٹہ ( اے پی پی / اسٹاف رپورٹر/ مانٹرنگ ڈیسک) ملک میںکورونا سے مزید47 اموات ہوئی ہیں‘ سندھ میں ویکسین نہ لگوانے والوں کی گرفتاریاں شروع کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24گھنٹے کے دوران پاکستان میں عالمی وبا کورونا سے مزید47 افراد انتقال کر گئے اور2333 نئے کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ ویب سائٹ (covid.gov.pk) کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے 51 ہزار 139 ٹیسٹ کیے گئے ‘ مثبت کیسز کی شرح 4.56 فیصد رہی۔ فعال کیسز کی تعداد 61947 ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے پولیس اور دیگر حکام کو کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا وائرس کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کیسز درج کرنے کا حکم دے دیا۔ آئی جی پولیس، ڈویژنل کمشنرز اور ایس ایس پیز کو ہنگامی مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ کورونا وائرس کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کیسز درج کیے جائیں‘ مارکیٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ چیک کیے جائیں‘ ویکسی نیشن کارڈز نہ رکھنے والوں پر جرمانے بھی کیے جائیں۔سکھر پولیس نے مارکیٹوں، شاہراہوں اور چوراہوں پر کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ چیک کرنا شروع کر دیے۔ ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں کے مطابق پولیس نے شاپنگ سینٹرز اور ہوٹلوں پر چھاپے مار کرشہریوں کے کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ چیک کیے‘ ویکسین نہ لگوانے والے 100 سے زاید افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کورونا ویکسی نیشن نہ کرانے والے شہریوں کے سہولیات سے محروم ہونے کا عندیہ دے دیا۔ کوئٹہ میں کورونا ویکسی نیشن کارڈ کے بغیر پیٹرول بیچنے والے پیٹرول پمپس سیل کرنے پر احتجاج کیا گیا۔بلوچستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے کوئٹہ کے تمام پیٹرول پمپ بند کر دیے جس کی وجہ سے شہر میں پیٹرول کی قلت پیدا ہو گئی اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ این سی اوسی نے تمام صوبوں کویکم اکتوبر سے لازمی ویکسی نیشن مہم پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے ۔ بدھ کو وفاقی وزیر و سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی اوسی) اسدعمر کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا ۔ وزارت منصوبہ بندی ، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات نے پورے ملک میں کووڈ۔19 سے نمٹنے کے پروگرام کے پی سی ون کے تحت 37.96 ارب روپے کی اضافی گرانٹ مختص کی ہے۔ پلاننگ کمیشن کے حکام کے مطابق یہ گرانٹ ملک کے چاروں صوبوں میں ضلعی و تحصیل ہیڈکواٹرز ہسپتالوں میں متعدی بیماریوں اور ان کے اہم نگہداشت یونٹوں پر خرچ کی جائے گی۔