افغانستان میں امن بیرونی طاقتوں کو قبول نہیں ، جاوید قصوری

106

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کی منسوخی کے بعد برطانوی کرکٹ ٹیم کاسیکورٹی خدشات کو بہانہ بناکر پاکستان میں آنے سے انکار قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔ انٹرنیشنل اشٹیبلشمنٹ نے نیوزی لینڈ اور برطانوی کرکٹ ٹیم کا دورہ منسوخ کروا کر پاکستان سے سیاسی انتقام لیا ہے۔ افغانستان میں امن اور طالبان کی حکومت بیرونی طاقتوںکو قابل قبول نہیں ہے ۔امریکا اور بھارت اب پاکستان کے خلاف پس پردہ سازشیں کر رہے ہیں۔جس کا شاخسانہ نیوزی لینڈ اور برطانیہ کی کرکٹ ٹیموں کا دورہ پاکستان منسوخ ہونا ہے ۔ برطانوی ٹیم نے بھی ٹھوس وجوہات بتائے بغیر ایسا اقدام اٹھایا ہے ۔ پی سی بی دونوں ٹیموں کے طرز عمل پر آئی سی سی سمیت تمام متعلقہ فورم پر بھر پور انداز میں اس معاملے کو اٹھائے ۔ حملے تو بھارت اور انگلینڈ میں بھی ہوتے رہے ہیں۔ مگر دوسرے ممالک کی ٹیموں نے اپنے اپنے شیڈول کے مطابق میچز کھیلے اور دورے مکمل کیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نو منتخب چیئرمین رمیز راجہ کے لیے یہ ٹاسک کسی ٹیسٹ کیس سے کم نہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا میں پاکستان کی عزت و وقار کے خلاف سازشوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔ پوری پاکستان قوم جانتی ہے کہ بھارت اپنی اوچھی حرکتوں سے پاکستان میں پس پردہ سازشوں میں مصروف ہے۔ پہلے سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے میں بھارت براہ راست ملوث تھا اور وہ آج بھی اپنی گھٹیا سوچ کی وجہ سے پاکستان کو بد نام کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی منفی اور بوگس رپورٹس کا پوری دنیا مذاق اڑا رہی ہے۔ اصلیت کھل کر سامنے آچکی ہے۔ حکومت پاکستان کو مودی سرکارکی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ٹھوس حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے کہا کہ پاکستان کھیلوں کے لیے محفوظ ملک ہے۔ دہشت گردی کے خدشات صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ امریکہ ، برطانیہ اور نیوزی لینڈ سمیت ہر ملک میں موجود ہیں۔