گندم کی قیمت میں اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر جنم لے گی

173

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اورسابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ فلورملوں کوفراہم کی جانے والی گندم کی قیمت میں بتیس فیصد سے زیادہ کے اضافے سے مہنگائی کی نئی اورخوفناک لہرجنم لیگی۔ حکومت کے اعلان کے مطابق فلورملزکو اب چالیس کلوگندم 1475 روپے کے بجائے 1950 روپے میں ملے گی جس سے مارکیٹ میں آٹے کی قیمت کم ازکم پینتیس فیصد تک بڑھ جائے گی جس سے عوام کا جینا محال ہو جائے گا۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے زخیرہ اندوزوں کو بھی فائدہ ہوگا جنھوں نے کروڑوں روپے کی گندم اسٹاک کی ہوئی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ بیوروکریسی نے بروقت گندم اورچینی درآمد نہ کر کے ملک میں ایک نئے بحران کی بنیاد رکھ دی ہے۔ جس وقت عالمی منڈی میں گندم دو سواسی ڈالر فی ٹن دستیاب تھی اس وقت مختلف حیلے بہانوں سے درآمد کو ٹالا جاتا رہا اوراب جبکہ گندم کی قیمت تین سوسترڈالر فی ٹن تک ہے اسے درآمد کیا جا رہا ہے جس کی قیمت کراچی کی بندرگاہ تک پہنچ کر تقریباً 2460 روپے فی من ہوجاتی ہے۔