طالبان افغانستان اور آئی ایس آئی

862

الحمدللہ، بالآخر طالبان کی جدوجہد کامیاب ہوئی اور انہوں نے افغانستان کی مقبوضہ زمین کو امریکی فوجیوں سے واپس چھین کر انہیں مار بھگایا۔ جس کے بعد افغانستان نا صرف امریکیوں بلکہ جنگی صورت حال سے بھی پاک ہوگیا۔ افغان طالبان نے امریکا سے اپنا حق لینے کے لیے کامیاب جنگی جدوجہد کرکے نا صرف افغانستان کو آزاد کرایا بلکہ دنیا بھر میں اسلام کا بول بالا بلکہ غلبہ بھی قائم کیا۔ اسلامی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو منافقین اور اسلام دشمنوں کو ایسی شکست کی دور حاضر میں مثال نہیں ملتی۔ یقینا طالبان کو یہ کامیابی اللہ کی ذات پر یقین اور اللہ کی دی ہوئی ہدایت پر عمل کرنے سے ملی ہے۔ آج ہم یہاں طالبان کی حمایت کرنے والی ان بڑی شخصیات کی طرف سے طالبان کی حوصلہ افزائی کے لیے دیے جانے والے بیانات کا ذکر کریں گے۔ جو اس بات کی دلیل ہے کہ مذکورہ شخصیات کی دعائیں اور نیک تمنائیں طالبان کی جدوجہد کے ساتھ تھیں۔
28 جنوری 2014 کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے ہونے والے ایک سمینار خطاب کرتے ہوئے سید منور حسن کا کہنا تھا کہ دنیا کی 60 فی صد فوجیں 12 سال لگی رہیں اور پھر کہیں جا کر اسامہ بن لادن کو پکڑا تھا، ان کا کہنا تھا کہ امریکیوں کا اب بھی افغانستان سے نکلنے کا ارادہ نظر نہیں آتا کیونکہ وہ خوفزدہ ہیں کہ کہیں اسامہ بن لادن دوبارہ زندہ نہ ہو جائے۔ ’اس بارے میں ان کا یہ خوف اور ان کا یہ ڈر حقیقی بھی ہو سکتا ہے اور کچھ بعید نہیں کہ وہ شخص دوبارہ لوٹ آئے کیونکہ مسائل تو پھر وہیں کے وہیں ہیں‘۔ منورحسن مرحوم کا کہنا تھا کہ ’’میں کہنا تو یہ چاہ رہا تھا کہ افغانوں پر چھوڑ دیں اور واپس چلے جائیں لیکن امریکیوں کا واپس جانے کا ارادہ نظر نہیں آ رہا‘‘۔
طالبان کی افغانستان جدوجہد کے حوالے سے مولانا شاہ احمد نورانی مرحوم نے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’’ملاعمر نے بتایا تھا کہ انہوں نے خواب میں دیکھا کہ ہماری کامیابی درازے کھل گئے، دونوں جہانوں کے تاجدار ان کے سامنے آتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ خبردار پیچھے نہیں ہٹنا کامیابی تمہارا مقدر ہے‘‘۔ طالبان کی امریکا کے ساتھ مسلسل 20 سال کی جدوجہد کے بعد افغانستان میں 15 اگست 2021 کو کامیابی کی اس تاریخ کو آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل حمید گل کی کامیابی سے بھی منسوب کیا جا رہا ہے کیوں کہ 15 اگست کو جنرل حمید گل کی برسی بھی تھی۔ جنرل حمید گل بلاشبہ ایک سچے مسلمان مجاہد فوجی تھے اللہ جنرل حمید گل کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات کو بلند کرے آمین۔ ایک ویڈیو میں حمید گل یہ کہتے ہوئے نظر آئے کہ ’’کہنا چاہتا ہوں ریکارڈ کے لیے، شاید کل کو کوئی نہ کہے یہ بات جیسے آئی ایس آئی کو آج مورد الزام ٹھیرایا جارہا ہے، جب تاریخ رقم ہوگی تو کہیں گے کہ آئی ایس آئی نے امریکا کی مدد سے سوویت یونین کو افغانستان میں شکست دے دی۔ پھر ایک اور جملہ ہوگا آئی ایس آئی نے امریکا کی مدد سے امریکا کو شکست دے دی‘‘۔ افغانستان میں امریکا کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ امریکا اور اس کے اتحادیوں سمیت اسلام دشمنوں کے لیے عبرتناک بھی ہے تو پاکستان کے استحکام کا باعث بھی ہے۔ قوم کو چاہیے کہ پاکستان کی فوج کے بارے میں کوئی حتمی بات کہنے سے پہلے اسلام دشمنوں کے خلاف کے کارناموں اور قربانیوں کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ صرف ایک آدھ غلطی کو لے کر اس کے مجموعی کردار کے بارے میں رائے اخذ نہیں کرنی چاہیے۔ پاکستانی فوج یہ ثابت کیا ہے کہ وہ نا صرف ملک کا تحفظ کر سکتی ہے خطے کے امن و امان کے لیے بھی اپنا کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔