قنبر علی خان، پولیس مقابلہ ، ایک درجن مقدمات میں مطلوب ڈاکو ہلاک

150

قنبر علی خان (نمائندہ جسارت) شکارپور کے ڈکھن پولیس تھانے کی حدود میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان دوبدو پولیس مقابلہ سندھ وبلوچستان کا ایک خطرناک ڈاکو موقع پر ہلاک درجن سے زائد سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے۔ شکارپور کی ڈکھن پولیس کو ایک خفیہ اطلاع ملی کہ سندھ و بلوچستان کا خطرناک بدنام زمانہ ڈاکو نادر عرف نوید مہر اپنے گروہ کے ساتھی ڈاکوؤں کے ہمراہ دڑی لنک پر موجود ہے اور کسی بڑی واردات کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ اس خفیہ اطلاع پر ڈکھن پولیس کی ایک بھاری جمعیت نے علاقے کا محاصرہ کرلیا، جس پر مسلح ڈاکوؤں نے پولیس کو دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، جس پر پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی، فائرنگ کے اس تبادلے کے بعد سندھ و بلوچستان کا ایک خطرناک ڈاکو نادر عرف نوید مہر گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگیا جبکہ ان کے دیگر ساتھی ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس نے ہلاک ڈاکو کے قبضے سے کلاشنکوف، پستول، بڑی تعداد میں گولیاں و میگزین برآمد کیے ہیں۔ اس سلسلے میں ڈی آئی جی لاڑکانہ رینج مظہر نواز شیخ نے پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ بدنام ڈاکو نادر عرف نوید ولد علی محمد مہر سندھ وبلوچستان کا ایک خطرناک ڈاکو ہے، جو ضلع سکھر کے علاقے گوسڑجی کا رہائشی ہے جو علاقے میں دہشت کی علامت تھا۔ لاڑکانہ رینج کے مختلف تھانوں کو اغوا برائے تاوان، قتل، مسلح ڈکیتی اور پولیس مقابلوں کے درجن سے زائد سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کے ہاتھوں ڈاکو نادر مہر کی ہلاکت کے بعد لاڑکانہ رینج کے پانچ اضلاع قنبر، لاڑکانہ، شکارپور، کشمور اور ضلع جیکب آباد سمیت سندھ کے مختلف پولیس تھانوں میں ان کا مکمل کرمنل ریکارڈ اکٹھا کیا جارہا ہے۔ ڈی آئی جی مظہر نواز شیخ نے مزید بتایا کہ ڈاکو نادر مہر کی پولیس مقابلے میں ہلاکت بھی ضلع شکارپور کے کچے کے علاقے میں پولیس آپریشن کے تسلسل کا نتیجہ ہے، آپریشن کے دور رس اور بہترین نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس آپریشن کے دوران ڈاکوؤں کا گھیرا آہستہ آہستہ تنگ کررہی ہے، جس کی وجہ سے ڈاکو اب شہروں کی طرف رخ کررہے ہیں جبکہ ہم نے قومی شاہراؤں پر پولیس کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پولیس آپریشن میں خانپور، کرمپور، غوث پور اور ناپر کوٹ سمیت دیگر علاقوں جو مسلح ڈاکوؤں کے روٹس ہیں اور مسلح وارداتوں کے حوالے سے لوگوں کیلیے دہشت زدہ علاقے ہیں ہم اپنے آپریشن کے دوران ان روٹس کو ڈاکوؤں سے مکمل صاف کرنا چاہتے ہیں، چاہے اس کیلیے تھوڑا وقت ہی کیوں نہ لگے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اپنے زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر اپنے قدم سوچ سمجھ کر اور جماکر آگے بڑھارہی ہے اور میں اپنے مکمل وثوق اور یقین کے ساتھ یہ بات کررہاہوں ہمیں ان شاء اللہ ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن میں دیرپا کامیابی ملے گی اور سنگین وارداتوں کے حوالے سے پولیس کیلیے جو ہمیشہ درد سر رہتا ہے ان کے دروازے ہمیشہ کیلیے بند ہوجائیں گے۔