اسرائیل کو مبصر بنانے پر افریقی یونین میں اعتراض جمع

205

ادیس ابابا (انٹرنیشنل ڈیسک) افریقی یونین میں اسرائیل کی بطور مبصر شرکت کی منظوری کے خلاف مزید ممالک میدان میں آگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق 7عرب ممالک مصر، الجزائر، جزیرہ کوموروس، تیونس، جبوتی، موریتانیا اور لیبیا نے اسرائیل کی افریقی یونین میں بطور مبصر رکنیت کی سخت مخالفت کی۔ رکن ممالک کے نمایندوں نے یونین کمیشن کے سربراہ موسیٰ فاقی کو اعتراض جمع کرادیا ہے۔ ادیس ابابا میں موجود 7ممالک کے سفیروں نے کمیشن کے سربراہ کو جمع کرائے گئے نوٹس میں افریقی یونین کی فلسطینی حمایت کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کی شمولیت پر سخت اعتراض کیا۔ نوٹس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی افریقی یونین میں رکنیت براعظمی اتحاد کے قانون کے صریح خلاف ہے۔ اس متنازع فیصلے کو کمیشن کے سربراہ کی حکم کے طور پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیل کی رکنیت اصول و قواعد اور سیاسی اعتبار سے بھی خلاف ورزی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل فلسطینیوں پر انسانیت سوز مظالم، مکانات کی مسماری اور آبائی زمینوں سے جبری بے دخلی پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کے بعد 13 رکن ممالک صہیونی حکو مت کے خلاف میدان میں آگئے تھے۔ افریقی یونین میں الجزائر کی سربراہی میں بننے والے بلاک میں جنوبی افریقا، تیونس، اریٹیریا، سینیگال، تنزانیا، نائیجیر، الجزائر، گیبون، نائیجیریا، زمبابوے، لائبیریا، مالی اور سیشلز شامل ہیں۔ ادھر افریقی ممالک نمیبیا اور بوستوانا نے بھی اسرائیل کی بطور مبصر رکنیت پر اعتراض کرچکے ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ نے 22 جولائی کو جاری کردہ تحریری بیان میں پہلی بار بطور مبصر افریقی یونین کی رکنیت قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔دوسری جانب الجزائر کے حکام نے خبررساں اداروں العربیہ اور الحدث کے دفاتر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ الجزائری وزارت مواصلات نے العربیہ چینل کو نشریات کے لیے دیا گیا لائسنس واپس لینے کا حکم جاری کردیا۔ وزارت مواصلات کے بیان میں کہا گیا ہے کہ لائسنس واپس لینے کا فیصلہ چینل کی جانب سے پیشہ ورانہ اخلاقیات کی خلاف ورزی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔