ـ5 اگست کے اقدام کی واپسی تک بھارت سے بات چیت ممکن نہیں ،شاہ محمود

191

اسلام آباد (اے پی پی+مانیٹرنگ ڈیسک+ صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو بھرپور اْجاگر کیا ہے، کشمیریوں کی ہر حوالے سے حمایت جاری رکھیں گے، 5 اگست کے اقدام کی واپسی تک بھارت سے بات چیت ممکن نہیں، عالمی برادری مودی سرکار کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے، وزارت خارجہ نے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر بھرپور اندازمیں اجاگر کیا، حکومت پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، سلامتی کونسل میں کئی مرتبہ مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا، بھارت نے 5 اگست 2019 کو طاقت کے نشے میں مقبوضہ کشمیر میں آمرانہ اور جابرانہ اقدام اٹھایا۔بھارت کشمیریوں کو استصواب رائے کا اپنا حق استعمال کرنے دے اور اپنے یک طرفہ اقدامات کو کالعدم قرار دے۔علاوہ ازیںوزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل کے صدر اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو خط میں کہا ہے کہ بھارت غیرقانونی اقدامات اور جبر واستبداد سے کشمیریوں کو دبانا اور ان کے استصواب رائے کے حق کو چھیننا چاہتا ہے،سلامتی کونسل بھارت کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی اور تخریبی سرگرمیوں سے روکے اور کشمیریوں سے حق خودارادیت کے وعدے کو پورا کرے۔ مزید برآں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، پاکستان اس مسئلے کے حل تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑا رہے گا،عالمی برادری بھارت کے 5اگست کے غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ کشمیریوں کے آزادی کے حقوق کو سلب کیا جارہا ہے ۔ بھارت نواز کشمیری بھی مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہیں۔