قلات، بیروزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا

101

قلات( این این آئی) قلات میں بیروزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا تعلیم یافتہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لے کر در در کی ٹھکریں کھانے پر مجبور ہیں علاقہ میں سرکاری ملازمتوں کے علاوہ کوئی بھی زریعہ معاش نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان طبقہ شدید مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں سرکاری اداروں میں ٹیسٹ انٹرویوز تو ہو تے ہیں مگر ان پر مہینے گزرجانے کے باوجود تقرری و تعیناتی عمل میں نہیں لائی جاتی ہیں روزگار کے مواقع نہ ہونے سے نو جوان بہت آسانی کے ساتھ سماج دشمن عناصر کا شکار ہو سکتے ہیں اگر حکو مت نے فور طور موئر اقدامات نہیں کیے اور بے روزگاری قابو نہیں کیا گیا تو آگے چل حالات بہت ہی خراب ہو سکتے ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب بے روزگاری نے نوجوانوں کو بہت پریشان کر رکھا ہے تو دوسری طرف آئے روز کی شدید مہنگائی سے نوجوان تنگ آ چکے ہیں حکومت کی زمہ داری ہے کہ وہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ موقع پیدا کرے مگر بلوچستان حکومت اس کے بر عکس نوجوانوں سے ان کے کاروبار بھی چھین لیا ہے بلوچستان کے لاکھوں نوجوانو ان کا کاروبار ایرانی تیل سے منسلک ہیں اور اسی کاروبار سے اپنے گزر بسر کررہے تھے مگر صوبائی حکومت نے ایرانی تیل پر پابندی لگا کر لاکھوں لوگوں کے گھروں کے چھولے بجا دئے ہیں حکومت نے بلوچستان کے غریب عوام کے زریعہ معاش ختم کرکے غریب عوام کو خود کشی کرنے پر مجبور کر دیا ہے قلات میں بڑھتے ہوئے بے روزگا ری سے نوجوانوں میں لاوا پاک رہی ہے جو انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں صوبائی حکومت کو چاہیے کہ شہریوں کے روزگار کو ختم کرنے سے قبل شہریوں کے لیئے متبادل روزگار کا انتظام کرے یا ایرانی تیل کے کاروبار کو پھر سے بحال کرے۔