بوریوں پر کورونا کی موجودگی کا انکشاف ،چین کو چاول کی برآمد پر پابندی

165

اسلام آباد ( آن لائن/صباح نیوز ) وزیراعظم کے مشیر عبد الرزاق داؤد نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو بتایا کہ ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے مزید 11شعبوں کو مراعات دے رہے ہیں،چھوٹے صوبوں کے صنعتکاروں اور نظر انداز شعبوں کو قرضوں کی فراہمی کے لیے اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر نئی پالیسی لائی جارہی ہے،بوریوں میں کورونا وائرس موجود ہونے پر چین نے پاکستانی چاول کی درآمد بند کردی۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر زیشان خانزادہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ،اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد اور وزارت کے دیگر افسران نے شرکت کی ۔اجلاس میں سیکرٹری تجارت کی عدم موجودگی پر اراکین کمیٹی نے اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سارے اتنی دور سے آتے ہیں تو سیکرٹری کیوں نہیں آسکتے ہیں جس پر ایڈیشنل سیکرٹری تجارت نے بتایا کہ سیکرٹری تجارت ایکسپو21/20 کی تیاری کے باعث کراچی میں مصروف ہیں ،کمیٹی کے رکن سینیٹر احمد خان نے کہا کہ اگر سیکرٹری کامرس کراچی میں مصروف ہیں تو آئندہ کمیٹی کراچی میں رکھ لیا کریں۔ اجلاس کو وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد نے بتایا کہ وزارت برآمدات میں اضافے کے لیے مزید 11صنعتوں کو مراعات دے رہی ہے جن میں انجینرنگ فارماسیوٹیکل آٹو پارٹس تیار پھل اور مشروبات جیمز اینڈ جیولری کیمیکل گوشت اور پولٹری پھل اور سبزیاں مچھلیاں اور سروس سیکٹر شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ موبائل کے شعبے میں 11چینی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ ویتنام کی کمپنی سام سنگ نے بھی پاکستانی کمپنی کے ساتھ مشترکہ طور پر کام شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر ایسے شعبوں میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہی ہے جن کو سابقہ ادوار میں نظر انداز کیا گیا تھا۔ اس موقع پر چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ بنکوں کی جانب سے چھوٹے صوبوں میں بہت کم قرضے دیے جاتے ہیں، کمیٹی کے رکن سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں صنعتوں کی بحالی کے لیے بنک قرضے نہیں دیتے ہیں جس پر مشیر تجارت نے کہا کہ اس سلسلے میں بھی پالیسی بنارہے ہیں تاکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے صنعتکاروں کو بھی بنکوں سے بروقت قرضے مل سکیں۔ اجلاس کے دوران اراکین کمیٹی کی جانب سے چین کو چاول اور مچھلیوں کی برآمدات پر پابندیوں کے حوالے سے عبدالرزاق دائود نے انکشاف کیا کہ چین کو پاکستانی چاول کی برآمدات بند ہو گئی ہیں، پاکستانی چاول کی بوریوں کے پیندے میں کورونا وائرس پایا گیا، چین ڈر گیا اور اس نے چاول کی پاکستان سے درآمد بند کر دی۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامرس نے بتایا کہ مچھلی کی چھ کمپنیوں کی پیکنگ میں بھی کورونا وائرس پایا گیا ، چین نے ان کی درآمد بھی بند کردی ہے، چاول کی بوری کے پیندے کے باہر ڈیڈ (مردہ)وائرس تھا جبکہ مچھلیوں کی پیکنگ کے باہر کورونا کے لائیو (زندہ )وائرس کی موجودگی پائی گئی۔ کمیٹی کو وزارت تجارت کے حکام نے بتایا کہ پاکستان پنک سالٹ کے نام سے اپنا برانڈ دیگر ممالک کو برآمد کررہاہے جبکہ ہندوستان بھی ہمالین سالٹ کے نام سے اپنا برانڈ برآمد کررہاہے کمیٹی نے مزید ایجنڈے کو اگلے اجلاس تک موخر کردیا۔