شہزاد اکبر کی شکایت پر گرفتار پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی نذیر کی ضمانت منظور

112

لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے میں جہانگیر ترین گروپ کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کی چند گھنٹوں بعد ہی ضمانت منظور ہو گئی اور عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض نذیر چوہان کو رہا کرنے کا حکم دیدیا تاہم نذیر چوہان کی جانب سے ضمانتی مچلکے جمع نہ کرانے پرکوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا۔ تھانہ ریس کورس کی جانب سے رکن اسمبلی نذیر چوہان کو کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ رحمان الٰہی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ مچلکے جمع نہ کرانے پر عدالت نے نذیر چوہان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ نذیر چوہان کی جانب سے وکلا نے ضمانت کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ الزامات غلط ہیں ،سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ جس پر عدالت نے نذیر چوہان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ۔ قبل ازیں تھانہ ریس کورس پولیس نے نذیر چوہان کو ایل ڈی اے پلازہ کے قریب سے حراست میں لیا۔ شہزاد اکبر کی جانب سے تھانہ سول لائنز میں ایک درخواست دی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نذیر چوہان نے ایک ٹی وی چینل پر بیٹھ کر ان کے عقیدے کے حوالے سے بے بنیاد الزامات عاید کیے ہیں۔ پولیس نے شہزاد اکبر کی جانب سے دی گئی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا تھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نذیر چوہان نے کہا ہے کہ شہزاد اکبر نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہیاور زیادتی کی ہے۔