عمران خان نے کشمیر فروشی کے ہمارے دعوئوں پر مہر ثبت کردی،فضل الرحمن

84

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام پاکستان و پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان نے کشمیر فروشی کے ہمارے دعوؤں پر مہر ثبت کر دی، آزاد کشمیر کی حیثیت ختم کرنے کے لیے ریفرنڈم اقوام متحدہ کی تاریخی قراردادوں سے کھلا انحراف ہے، ریفرنڈم اس 7نکاتی ایجنڈے کا حصہ ہے جس کی ابتدا سابق فوجی ڈکٹیٹر جنرل مشرف نے کی تھی۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے ردعمل میں کہا کہ کشمیر فروش سلیکٹڈ حکمرانوں نے کشمیر سے متعلق بیان دیکر ہمارے موقف کی تائید کرتے یوئے کشمیر فروشی کا اعتراف کرلیا ہے۔ پارٹی عہدیداروں اور ارکان اسمبلی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم کرنے کے لییریفرنڈم کرانے کی بات اقوام متحدہ کی تاریخی قرار دادوں و مؤقف سے کھلا انحراف اور اسی 7 نکاتی ایجنڈے کا حصہ ہے جس کی شروعات سابق فوجی ڈکٹیٹر جنرل مشرف نے اپنے دور میں کی تھی۔انہوں نے کہا گلگت بلتستان اور 85 ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے و آبادی کو چھوڑ کر صرف آزاد کشمیر میں ریفرینڈم کرانا جدوجہد و آزادی کشمیر کے ساتھ غداری ہے ہم مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کے حق استصواب رائے سے چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے 350/35A لگائے تو وہ کشمیریوں کا قاتل کہلاتا ہے اور اگر عمران خان آزاد کشمیر کے حوالے سے پاکستان اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور مؤقف سے بغاوت کرتے ہوئے اس کو علیحدہ صوبہ بنانے اور اس کی جداگانہ حیثیت ختم کرکے اسے پاکستان میں شامل کرنے کے لیے ریفرنڈم کرانے کا اعلان کرے تو وہ کشمیر فروش نہیں تو اور کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ عمران خان پروجیکٹ کے ڈائریکٹرز عمران خان کو پاکستان میں اس کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں میں تبدیلی لانے کے لیے لائے ہیں لیکن ہم کسی بھی صورت عمرانی ایجنڈے کی تکمیل نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں 25 جولائی کے عام انتخابات میں اگر 25 جولائی 2018ء کی تاریخ دہرائی گئی تو اس کے بھیانک نتائج نکلیں گے۔