داسو ڈیم کے عملے کی بس کھائی میں جاگری ،9 چینی باشندوں سمیت 13 ہلاک

230
اپرکوہستان: بس حادثے کے مقام پر سیکورٹی اہلکار موجود ہیں ‘ چھوٹی تصویر میں زخمی کوہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جا ر ہا ہے

اپرکوہستان(صباح نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک) داسو ڈیم میں کام کرنے والے کمپنی کی بس کھائی میں گرنے سے 9چینی باشندوں سمیت 13افراد ہلاک ہوگئے ۔ایکسپریس نیوز کے مطابق حادثے میں 39 افراد زخمی ہوگئے۔ڈی پی او اپرکوہستان نے بتایا کہ حادثے کی وجوہات سامنے نہیں آئیں تاہم حادثے میں 13 افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے ، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 7 افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ جائے وقوع کو دیگر سیکورٹی اہلکاروں کی مدد سے سیل کردیا گیا ہے، تاحال حادثے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عارف خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بس میں 41 افراد سوار تھے، حادثے میں 9 چینی باشندوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 2 ایف سی جوان اور 2 مقامی مزدور بھی شامل ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے پر وجوہات کا بتایا جا سکے گا، المناک واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، تحقیقات سے قبل واقعے کو حملہ یا دہشت گردی سے منسوب نہیں کہا جا سکتا۔دوسری جانب دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے وضاحتی بیان میں بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں چینی باشندوں کو لے جانے والی بس فنی خرابی کے بعد کھائی میں گر گئی، حادثے کے نتیجے میں گیس کا رساؤ ہوا جس سے دھماکا ہوا، اور المناک واقعے میں 9 چینی باشندوں اور 3 پاکستانی افراد کے سمیت 13 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔ ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ چینی کارکن پاکستانی عملے کے ساتھ جاری منصوبے کے لیے کام کی جگہ پر جارہے تھے، مقامی حکام زخمیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں، پاکستانی وزارت خارجہ چینی سفارت خانے سے قریبی رابطے میں ہے، پاکستان کی حکومت اور عوام نے متاثرہ چینی اور پاکستانی کارکنوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے، ہم زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کرتے ہیں۔ صباح نیوز کے مطابق چینی سفارتخانے ایک بیان شائع کیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں ایک چینی فرم کے ایک مخصوص منصوبے پر حملہ ہوا جس کی وجہ سے چینی شہریوں کی ہلاکت ہوئی۔ سفارتخانے چینی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے تحفظ کے طریقہ کار کو مستحکم بنائیں ۔ چین نے بس پر مبینہ حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہج کرتے ہوئے کہا کہ ان کو سخت سزائیں دی جائے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژائو لی جیان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران حادثے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان سے بس حادثے میں چینی شہریوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان نے چینی شہریوں، کمپنیوں، منصوبوںاور اداروں کی سیکورٹی مزید سخت کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔چینی سفارتخانے نے ہنگامی بنیادوں پرپاکستانی وزارت خارجہ وزارت داخلہ سے رابطہ کیا ہے۔ پاکستانی فوج نے فوری طورپر ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے ہیلی کاپٹرکے ذریعے زخمیوں کو جائے حادثہ سے نکالا، چین حادثے کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔ادھر شاہ محمود قرشی نے دوشنبے میں چینی ہم منصب سے ملاقات کی اور داسو واقعے پر اظہار تعزیت کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات خطے اور دنیا میں امن استحکام اور خوش حالی کی بنیاد ہیں۔ مزید برآںتحصیل پٹن کے مقام پر راولپنڈی سے گلگت جانے والی نیٹکو بس پر بھاری پتھر گرنے کے نتیجے میں 4افراد جاں بحق اور 7شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں سے 2 کاتعلق گلگت کے نواحی علاقہ جلال آباد سے، ایک کا تعلق راولپنڈی جبکہ ایک کا تعلق غذر سے ہے۔