گھر کے اچار، ریڈی میڈ اچار سے بہتر ہیں، غذائی ماہرین

556

اچار ہر گھر میں ہی پسند کیا جاتا ہے، اچار کا استعمال خصوصی طور پر اندرون سندھ، اندرون پنجاب اور متعدد شہروں میں کیا جاتا ہے اور ہر کوئی کھانے کے ساتھ اچار پسند کرتا ہیں اور اس کا جوس یا عرق بھی استعمال کرتے ہیں؟۔

سب سے زیادہ سندھ کے شہر شکار پور کا اچار پاکستان بھر میں بہت مقبول ہے یہ مکس مصالوں کا اچار نہایت لذیذ اور صحت کے لئے مفید ہوتا ہے جبکہ طبی و غذائی ماہرین کے مطابق اچار میں استعمال کیے جانے والے سب ہی قدرتی اجزاء ہیں مثلاً سرکہ، لال مرچ، سونف، سرسوں کا تیل، رائی دانہ، میتھی دانہ،  ہلدی، کلونجی، نمک، کیری، لیموں، گاجر، لہسن، ہری مرچ اور لسوڑے جوصحت کے لئے نہایت مفید ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق اچار میں موجود قدرتی صحت بخش اجزاء کینسر سے بچاؤ کا بھی سبب بنتے ہیں جبکہ مارکیٹ میں دستیاب ریڈی میڈ اچار میں ‘پریزرویٹیوز’ استعمال کیے جاتے ہیں اور ذائقے کو بڑھانے کے لئے اس میں تیل، سرکہ اور نمک استعمال کیا جاتا ہے اور ان چیزوں کا زیادہ استعمال صحت کے لئے نقصان دہ ہے جو صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں، تاہم گھر کے مصالوں سے تیار کردہ اچار صحت کو نقصان نہیں پہنچاتا۔

ماہرین کے مطابق ڈبہ پیک مارکیٹ میں دستیاب اچاروں میں خاص طور پر آم کے اچار اور لیموں کے اچار میں شوگر استعمال کی جاتی ہے جو کہ ذیابطیس کے مریضوں کے لئے نہایت نقصان دہ ہے۔

امریکی تحقیق کے مطابق اچار کا عرق جسمانی پٹھوں کی اکڑن کی تکلیف میں 37 فیصد تیزی سے ریلیف دیتا ہے  جبکہ طبی تحقیق کا ماننا ہے کہ اچار کا استعمال جسمانی وزن میں کمی میں بھی مدد دیتا ہے جس کی وجہ اس میں موجود سرکہ ہے ، سرکہ ایسیڈک ایسڈ سے بھر پور ہوتا ہے جو جسم میں ہیموگلوبن کو بڑھاتا ہے۔

ماہرین کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اچار کے مصالے میں موجود اجوائن نا صرف بدہضمی بلکہ پیٹ میں درد، گیس اور ہاضمے کے دیگر مسائل میں بھی کمی لاتا ہے بلکہ یہ خون میں چربی کی مقدار میں کم کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اچار میں شامل سبز مرچ اور لہسن شوگر لیول کو کم کرنے میں انتہائی مفید ہے، لہسن جسم سے مضر صحت مادوں کو خارج کر دیتا ہے اور بہت سی دوسری بیماریوں کے لئے بھی مفید ہے۔

خیال رہے اچار ڈالنا پاکستان کی روایتوں میں سے ایک خاص روایت ہے اور ہر قسم کے اچار کھانے سے جسم کو بنیادی وٹامنز اور منرلز حاصل ہوتے ہیں جو کہ جسم کو تندرست اور چاق و چوبند رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق اچار میں استعمال ہونے والے اجزا خاص طور پر میتھی دانہ، کلونجی، سونف وغیرہ جہاں اچار کے ذائقے کو بڑھاتے ہیں وہیں ان کا استعمال صحت کے لیے انتہائی مفید قرار دیا جاتا ہے۔

اچار کے کھانے سے جسم کا مدافعتی نظام طاقتور ہوتا ہے اور انیمیا ( خون کی کمی) اور بینائی کی کمزوری دور ہوتی ہے۔

ماہرین  کے  مطابق  مارکیٹ سے ملنے والے اچار خاص طور پر کُھلے اچار میں خدشہ ہوتاہے کہ اچار کو صاف طریقے سے بنایا گیا ہے یا نہیں، مضر صحت طریقوں سے بنائے گئے اچار صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔