امن کیلیے افغان مذاکرات نتیجہ خیز ہونا ناگزیر ہے،شاہ محمود

203

انقرہ(خبر ایجنسیاں) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی قیادت جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں، امن مخالف سپائیلرز کی پسپائی کے لیے بین الافغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا ناگزیر ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ کی انطالیہ سفارتی فورم کے موقع پر افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دوران ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بلا تخصیص تمام افغان قیادت کے ساتھ روابط کے متمنی ہیں تاکہ افغان امن عمل اور دوطرفہ تعلقات بہتر انداز میں آگے بڑھ سکیں۔اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو اپنی پرخلوص مصالحانہ کاوشوں کے سبب امریکا اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے اور بین الافغان مذاکرات کے انعقاد میں کامیابی حاصل ہوئی۔ اب یہ ذمے داری افغان قیادت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس نادر موقع کو غنیمت جانیں۔شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ منفی بیانات اور الزام تراشیاں، محض ماحول کی خرابی کا باعث بنتی ہیں۔ ایسے منفی بیانات امن مخالف قوتوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بنتے ہیں۔اس سے قبل وزیر خارجہ نے ترکی میں یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بورئیل سے ملاقات کی۔ جوزف بورئیل خارجہ امور کے لیے یورپی یونین کے اعلی نمائندے اور یورپی کمیشن کے نائب صدر ہیں۔دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور یورپی یونین کے دو طرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔ملاقات میں افغان امن عمل اور غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ ضروری ہے۔