کشیدگی مغربی کنارے میں پھیل گئی،خاتون شہید،33 زخمی

316
فلسطین: قابض صہیونی فوج نے فائرنگ سے شہید ہونے والی ڈاکٹر می عفافہ کی گاڑی کو گھیر رکھا ہے‘ غزہ پر بم باری سے گڑھا پڑ گیا ہے‘ مزاحمت کار آتش گیر غبارے چھوڑ رہے ہیں

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج کے مظالم اور بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کے دھاووں کے باعث 2روز سے جاری کشیدگی مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں پھیل گئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز فائرنگ کرکے ایک فلسطینی خاتون کو شہید کردیا، جس کے بعد کئی علاقوں میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ 29سالہ ڈاکٹر می عفافہ کو بیت المقدس کے قریب حزما گاؤں میں اس وقت گولی ماری گئی، جو وہ اپنی گاڑی چلا رہی تھی۔ زخمی خاتون کافی دیرتک سڑک پر پڑی تڑپتی رہی اور مسلسل خون بہتا رہا، تاہم اسرائیلی فوج نے ایمبولنس کو آنے کی اجازت نہ دی۔ اس کے بعد فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں جھڑپیں ہوئیں، جن میں 33 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب اسرائیلی طیاروں نے بدھ کی صبح غزہ میں پھر فضائی حملے کیے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے یہ حملے فلسطینی علاقوں سے چھوڑے گئے آتش گیر مادہ لے جانے والے غباروں کے جواب میں کیے گئے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حماس کے ٹھکانوں پر کی گئی۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روز تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد فریقین جنگ پر متفق ہوئے تھے، جس کے بعد اسرائیل کی یہ پہلی کارروائی ہے۔ حالیہ کشیدگی میں اضافہ اس وقت ہوا جب منگل کے روز سیکڑوں یہودی آبادکاروں نے مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں مارچ کیا۔