غیر ملکیوں کی آمد سے مقامی لوگ بدحال ہورہے ہیں،ریاض چانڈیو

126

گھارو (نمائندہ جسارت) جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض علی چانڈیو نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کی باہر سے آنے والی یلغار نے مقامی لوگوں کو معاشی طور پر بدحالی کی طرف دھکیل دیا ہے، پولیس سمیت تمام سرکاری ادارے مقامی لوگوں سے طاقت کے زور پر زمین چھین رہے ہیں، قبضہ گیروں کا کاروبار ہو یا منشیات فروشوں کا انسان دشمن کاروبار یا اغوا کاروں کی انڈسٹری یا اسلحہ کی غیرقانونی فروخت ان سب میں باہر سے آئے ہوئے لوگ ملوث ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب گھارو میں میٹ دی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریاض چانڈیو نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت ہو یا سندھ حکومت ان غنڈوں کی سرپرستی کررہی ہے جبکہ مقامی لوگوں کا کراچی سے روزگار چھینا جارہا ہے اور ان کی جگہ کارخانوں میں پٹھانوں کو ہتھیار دے کر کر بٹھایا جارہا ہے۔ سندھ میں بد حالی نے سندھیوں کی معیشت کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، خودکشیوں کا رجحان بڑھتا چلا جا رہا ہے مگر عمرانی سرکار کے پاس احساس پروگرام کے ذریعے لوگوں کو بھکاری بنانے کا پروجیکٹ تیار ہے جبکہ زرداری مافیا کے پاس سندھ کے خزانے لوٹنے، رشوت کے بازار گرم کرنے، سندھیوں کے پاؤں تلے زمین نکالنے کے فارمولے تیار کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1991ء کے معاہدے کے تحت اسلام آباد میں بیٹھنے والا کوئی بھی حکمران سندھ کو پانی دینے کے لیے تیار نہیں، نہ ہی فیڈریشن کے مطابق سندھ کو تیل، گیس کی پیداوار کا حصہ دیا جارہا ہے جو سندھ سے غربت کا خاتمہ کرسکے اور نہ ہی انصاف کے ذریعے این ایف سی ایوارڈ دیا جارہا ہے۔ عوام معاشی تباہی اور غربت کی چکی میں پس رہی ہے، سندھ میں روزانہ کی بنیادوں پر ظلم کی نئی داستانیں سننے کو ملتی ہیں، سندھ میں پینے کے پانی کے لیے مقامی لوگوں کی التجاؤں کی صدائیں بلند ہورہی ہیں، کینجھر اور حالیجی جھیلوں سے زرداری مافیا کراچی کی بڑی میگا رہائشی اسکیموں کو پانی فراہم کررہی ہے جبکہ ٹھٹھہ کی عوام کی زندگیاں پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے، ان علاقوں میں منشیات، بھوک، بدحالی کا راج ہے، لوگ مجبور ہوکر اپنی زمین پگڑیوں پر یا فروخت کرکے علاقہ چھوڑ کر جانے پر مجبور ہیں۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جئے سندھ محاذ کے مرکزی وائس چیئرمین سید نواز شاہ بھاڈائی، جاوید عمرانی، امجد شورو، ریاض ناہیو، یعقوب نائیو، اسلم لاشاری، رزاق لاشاری، لطیف ناہیو بھی موجود تھے۔