امجد صابری کو ہم سے بچھڑے 5 سال بیت گئے

301

کراچی: لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے اور عالمی شہرت پانے والے معروف قوال امجد صابری کو ہم سے بچھڑے پانچ سال بیت گئے۔

تفصیلات کے مطابق  قوالی کے شعبے میں عالمی شہرت پانے والے امجد صابری کی پانچویں برسی آج منائی جارہی ہے جنہیں دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے گھر کے پاس 16 رمضان المبارک کو شہید کردیا تھا۔

یاد رہے امجد صابری کا شمار ملک کے بڑے قوالوں میں ہوتا تھا اور 16 رمضان المبارک، 22 جون 2016ء کو لیاقت آباد میں گھر سے کچھ فاصلے پر رمضان پروگرام کی ریکارڈن پر جاتے ہوئے دہشت گردوں نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں امجد صابری شدید زخمی ہوئے اور زخموں کی تاب نہ لا کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

خیال رہے 1976ء کو کراچی کے معروف قوال گھرانے میں آنکھ کھولنے والے امجد صابری کو قوالی کا ذوق و شوق ورثے میں ملااور  قوالی کی ابتدائی تربیت والد غلام فرید صابری اور بڑے بھائی عظمت صابری عرف اجو بھائی سے حاصل کی۔

امجد صابری نے فنی تعلیم و تربیت کی تکمیل کے بعد قوالی کے شعبے میں اس انداز سے اپنی صلاحیتوں کو منوایا کہ جس کی مثال کم ہی ملتی ہےجبکہ امجد صابری نے بھارت، نیپال، امریکا، لندن سمیت 17 سے زائد ممالک میں پرفارمنس دی ہے۔

اپنے والد غلام فرید صابری کے انتقال کے بعد امجد صابری ایک نئے روپ میں ابھر کر سامنے آئے اور انھوں نے باقاعدہ قوالی کا آغاز اسی کلام سے کیا جو کلام ماضی میں ان کے والد اور چچا کو بام عروج پر پہنچا چکے تھے اور آنے والے وقتوں میں امجد فرید صابری نے شعبہ قوالی میں بے پناہ شہرت حاصل کی۔

واضح رہے فن قوالی میں دنیا بھر میں نام کمانے والے امجد صابری کو اپنے مداحوں سےبچھڑے  پانچ سال کا عرصہ بیت چکا ہے لیکن سماعتوں میں رس گھولنے والی آوازآج بھی کروڑوں شائقین قوالی کے سینے میں دل بن کر دھڑک رہی ہے۔